اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما مراد سعید وزیراعلیٰ ہاؤس پشاورمیں روپوش ہے، گرفتاری کیلئے وزیراعلیٰ ہاؤس پر چھاپہ مارنا اچھا نہیں لگتا، مراد سعید تربیت یافتہ جتھے کے ساتھ اسلام آباد کے احتجاج میں موجود تھے،مراد سعید نے پولیس، رینجرز کو نشانہ بنایا۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطا تارڑ کہاکہ سوشل میڈیا پر ایک مہم چلائی جارہی ہے، اسلام آباد میں ناکامی پر جھوٹ بولا جارہا ہے، احتجاج میں جرائم پیشہ افراد اور افغانی موجود تھے اور احتجاج میں شامل یہ لوگ تربیت یافتہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیشہ سوال کرتے ہیں جب بھی کوئی غیرملکی سربراہ آتا ہے ایسی کال کیوں دی جاتی ہے؟ جب یہ احتجاج ہورہا تھا کہ بیلاروس کے صدر کا دورہ چل رہا تھا۔ ان کا کہنا تھاکہ ہم نے انکو بانی پی ٹی آئی سے ملنے کی اجازت لے کردی، بشریٰ بی بی کا خیال تھا کہ ڈی چوک جایا جائے، افغان شہریوں نے انکے احتجاج میں شرکت کی، کے پی کے حکومت کا کرڑوں روپیہ اور اسلحہ دیا گیا، مظاہرین غلیلوں، اسلحہ اور پتھر سے لیس ہو کر نہیں آتے، دنیا میں کسی بھی احتجاج میں کیا کبھی دیکھا ہے کہ اے کے47 رائفل پکڑی ہو؟ دنیا میں کسی بھی احتجاج میں گرنیڈ رکھنے کی اجازت ہوتی ہے؟ عطا تارڑ کا کہنا تھاکہ مراد سعید احتجاج میں شریک تھا اور تربیت یافتہ جتھے ان کے ساتھ موجود تھے، اچھا نہیں لگتا ہم کے پی کے سی ایم ہاؤس میں ریڈ کریں، آپ نے شروع ہی سے غلط کیا، رینجرز پر گاڑی چڑھا دی، آپ نے رینجرز کے تین جوانوں کو شہید کردیا۔ انہوں نے کہا کہ کرم میں مرنے والوں کی تصاویر لگا کر کہتے ہیں یہ اسلام آباد کی ہیں، لا انفورسمنٹ کے اسلحہ سے کسی کی ہلاکت نہیں ہوئی، اسلحہ ان انتشاریوں کے پاس تھا، فیک ویڈیو بنارہے ہیں جعلی تصویریں بنارہے ہیں۔