ٹھٹھہ(نامہ نگار) موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی سرد ممالک سے مہمان پرندوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیاان مہمان پرندوں کی آمد سے جھیلوں کے حسن میں بھی اضافہ ہو جاتا ہےلیکن ان مہمان پرندوں کا شکاریوں نے بڑے پیمانے پر شکار کرنا شروع کردیا ہےتفصیلات کے مطابق موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی سرد ممالک خصوصاً سائبیریا سے بڑے پیمانے پر غیر ملکی مہمان پرندوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا یہ مہمان پرندے کینجھر جھیل، ھالیجی جھیل ،اڈیرو جھیل سمیت مختلف جھیلوں اور آبی ذخائر پر خوراک کی تلاش میں اترتے ہیں ان مہمان پرندوں میں نیرنگی ،چیکلو ،کونج ،اڑی اور لال بطخ سمیت دیگر اقسام شامل ہیں ان میں بعض نایاب اقسام بھی شامل ہوتی ہیں جبکہ بعض نایاب پرندوں کے پیروں میں چھلے بھی پائے جاتے ہیں جن پر ان کے بارے میں تحریر ملتی ہےلیکن محکمہ وائلڈ کے عملہ کی ملی بھگت اور غفلت لاپروائی کے باعث ان مہمان پرندوں کا شکار انتہائی بیدردی سے کیا جارہا ہے شکاریوں نے مہمان پرندوں کی آمد کے ساتھ ان جھیلوں میں مختلف مقامات پر ایک طرف جال لگا دئیے ہیں تو دوسری جانب بندوق سے بھی ان کا شکار کیا جارہا ہے جبکہ جال سے شکار کرنے کے لئے ان پرندوں کی بولیوں کی آواز والی کیسٹ بجا کر متوجہ کیا جاتا ہےمہمان پرندوں کے کھلے عام شکار اور فروخت کی مختلف حلقوں کی جانب سے مذمت کی جارہی ہےلیکن محکمہ وائلڈ لائف کے اہلکار خواب خرگوش کے ساتھ ساتھ حساب دوستاں کے مصداق ان شکاریوں سے رابطہ میں ہیں مختلف شاہراہوں پر ہاتھوں میں یہ مہمان پرندے لیکر وہاں سے گزرنے والی گاڑیوں کو بھی بھاری قیمت پر یہ پرندے فروخت کرنے کا عمل جاری ہے۔