کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے سوال کیا مسلم لیگ ن اپنی موجودہ حکمت عملی کے ساتھ عوامی اعتماد بحال کرسکتی ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاربینظیر شاہ نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی سینئر قیادت پارٹی کی پالیسی سے خوش نہیں ہے۔
تجزیہ کارمظہر عباس نے کہا کہ نواز شریف کی پاکستان سے ساڑھے تین سال غیر حاضری ان کی سیاسی خود کشی کا باعث بنی،تجزیہ کارفخر درانی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن شاید سوچ رہی ہے کہ مستقبل میں بھی فیصلہ اسٹیبلشمنٹ نے کرنا ہے کہ حکومت کس کو دینی ہے۔
تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی کبھی بھی سیاست یہ نہیں رہی کہ ووٹ کو عزت دینی ہے۔ تجزیہ کاربینظیر شاہ نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی سینئر قیادت پارٹی کی پالیسی سے خوش نہیں ہے۔ خاقان عباسی، سعد رفیق تنقید کرچکے ہیں اب خرم دستگیر بھی اس طرح کی باتیں کررہے ہیں۔ اس وقت مسلم لیگ ن میں بڑا سنجیدہ بحران ہے۔
پچھلے چھ ماہ سے نواز شریف یا تو لندن میں نظر آتے ہیں یا وہ لاہو رمیں نظر آتے ہیں۔اس وقت مسلم لیگ ن اسٹیبلشمنٹ کی Cٹیم لگ رہی ہے۔B ٹیم محسن نقوی ہیں۔یا تو ن لیگ نے فیصلہ کرلیا ہے کہ اگلا الیکشن ہم نے ووٹوں سے نہیں جیتنا ، جو اب جتوا کر لائے تھے وہی جتوائیں گے۔