• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت حسینہ واجد کو حوالے کرے، بنگلہ دیش نے باضابطہ مطالبہ کردیا

ڈھاکہ (اے ایف پی) بنگلہ دیش نے گزشتہ روز کہا کہ اس نے بھارت سے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کو مقدمے کا سامنا کرنے کے لیے واپس بھیجنے کا مطالبہ کردیا ہے ،انسداد بدعنوانی کمیشن نےمعزول رہنما شیخ حسینہ اور ان کے اہل خانہ کی جانب سے روسی حمایت یافتہ نیوکلیئر پاور پلانٹ سے منسلک 5 ارب ڈالر کے مبینہ غبن کی تحقیقات شروع کر دی۔ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت میں خارجہ امور کے انچارج توحید حسین نے نامہ نگاروں کو بتایا، "ہم نے ایک نوٹ وربیل (سفارتی نوٹ) کے ذریعےبھارتی حکومت کو مطلع کیا کہ ہم شیخ حسینہ کو عدالتی عمل کے لیے واپس چاہتے ہیں۔ڈھاکہ پہلے ہی حسینہ کے لیے گرفتاری کا وارنٹ جاری کر چکا ہےحسینہ کو گزشتہ ماہ ڈھاکہ کی عدالت میں قتل عام، قتل اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات کا سامنا کرنے کے لیے طلب کیا گیا تھا۔حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے ان کے درجنوں اتحادیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے، ان پر پولیس کے کریک ڈاؤن میں ملوث ہونے کا الزام ہے جس میں بدامنی کے دوران 700 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔بھارت کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ درخواست موصول ہوئی ہے۔ترجمان نے کہا کہ ہم تصدیق کرتے ہیں کہ ہمیں بنگلہ دیش ہائی کمیشن سے حوالگی کی درخواست کے سلسلے میں ایک نوٹ وربیل موصول ہوا ہے۔یاد رہے کہ بنگلہ دیش نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ وہ حسینہ واجد کی حکومت کے مفرور رہنماؤں کے لیے انٹرپول ریڈ نوٹس الرٹ کی درخواست کرے گا۔انسداد بدعنوانی کمیشن نے گزشتہ روز بتایا کہ بنگلہ دیش نے معزول رہنما شیخ حسینہ اور ان کے اہل خانہ کی جانب سے روسی حمایت یافتہ نیوکلیئر پاور پلانٹ سے منسلک 5 ارب ڈالر کے مبینہ غبن کی تحقیقات شروع کر دی ،حکام نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کابینہ کے ارکان اور مشیرسمیت مزید8 افراد کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کردیا۔
اہم خبریں سے مزید