کراچی (اسٹاف رپورٹر) ملیر ایکسپریس وے کا نام شہید ذوالفقار علی بھٹو سے منسوب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،قیوم آباد تا کورنگی کراسنگ ملیر ندی پر زیر تعمیر پل کے گرڈر رکھنے کا کام شروع کر دیا گیا، وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے بدھ کوکورنگی کازوے پر جاری کام کا جائزہ لینے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئےکہا کہ یہ دو سالہ منصوبہ اپنے مقررہ وقت سے ایک ماہ قبل ہی مکمل کرلیا جائے گا، 11 جنوری کو پی پی چیئرمین بلاول بھٹو اس کا افتتاح کریں گے، انہوں نے کہا کہ خدشہ ہے کہ عمران خان مذاکرات کو کامیاب ہونے نہیں دیں گے، اس موقع پر وزیر اعلٰی سندھ کے معاون خصوصی علی راشد، پروجیکٹ ڈائریکٹر عباس علی، و دیگر بھی ان کے ہمراہ موجود تھے، سعید غنی نے کہا کہ پر انے جام صادق پل کے ساتھ نیا پل بنایا جارہا ہے، جو آئندہ 6 سے 8 ماہ میں مکمل ہوجائے گا، جس کے بعد پرانے جام صادق پل کو گرا کر دوبارہ تعمیر کرکے دونوں پل کو ملا دیا جائے گا،شہید بھٹو ایکسپریس وے کا فیز ٹو جو قائد آباد تک بننا ہے وہ مارچ میں مکمل کرلیا جائے گا جبکہ یہ پورا ایکسپریس وے اس سال کے آخر تک کم و بیش 38 سے 40 کلومیٹر طویل کو مکمل کرلیا جائے گا، سعید غنی نے کہا کہ پی ٹی آئی کو سمجھنا چاہئے کہ کس صوبے میں ان کی حکومت ہے، جب حکومت میں ہوتے ہیں تو صوبے کے عوام کے ذمے دار ہیں لیکن افسوس کہ خیبرپختونخوا کے مسائل پر کسی کی توجہ نہیں ہے، ریڈ لائن منصوبہ سے متعلق سوال پر سعید غنی نے کہا کہ یہ سندھ حکومت کا پروجیکٹ ہے، شرجیل انعام میمن نے اس کو بہتر کیا ہے، انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ پچھلے پچیس ، تیس سالوں سے اس شہر کے ساتھ کیا ہوا، ایم کیو ایم نے اس شہر کے ساتھ کیا نہیں کیا، ہم کراچی کے عوام کے سامنے جوابدہ ہیں ہمیں اس کے لئے کسی ایم کیو ایم کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ سندھ میں این ایچ اے جس کو موٹر وے کہتا ہے وہ موٹر وے نہیں، موٹر وے بنائیں تو ٹول دینے میں اعتراض نہیں ہوگا۔