اسلام آباد(نیوزایجنسیاں) سپریم کورٹ میں سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کیس میں جسٹس جمال مندوخیل نے سوال کیا روز ہمارے جوان شہید ہوتےہیں، کیا حملہ آوروں کابھی کیاملٹری ٹرائل ہوگا؟ سوال یہ ہےکہ شہداءکے مقدمات فوجی عدالتوں میں کیوں نہیں چلتے؟ کون سےکیسز ہیں جو آرٹیکل 8 کی شق 3 کےتحت ملٹری کورٹس میں چلیں گے؟جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ سویلین کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل سانحہ اے پی ایس جیسےمجرمان پر ٹرائل کیلئے تھا، کیا تمام سویلین سے وہی برتاؤ کیا جاسکتا ہے؟ جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ کہا جاتا پارلیمنٹ سپریم ہے، میرے خیال میں آئین سپریم ہے،آئین کے مطابق بھی رولز معطل ہوتے ہیں ختم نہیں ہوتے۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی آئینی بینچ نے سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت کی۔