• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت سے مذاکرات کا تیسرا دور، 2 انکوائری کمیشن بنانے کیلئے تحریری مطالبات پیش، وزیراعظم نے کمیٹی بنادی

اسلام آباد ( طاہر خلیل/ایجنسیاں ) حکومت اور تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیرصدارت مذاکرات کا تیسرا دور ختم ہوگیا۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نےتحریری مطالبات ایاز صادق کو پیش کر دیئے جس میں کہاگیاہے کہ نو مئی اور چھبیس نومبر کے واقعات پر دو انکوائری کمیشن ایک ہفتے میں بنائے جائیں ‘ حکومتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی کاکہنا ہے کہ حکومت 7 روز میں پی ٹی آئی کے مطالبات پر تحریری جواب دے گی جبکہ وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی اموررانا ثناءاللہ کا کہناہے کہ شہباز شریف نے اپوزیشن کے تحریری مطالبات کا جواب دینے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی‘ تحریک انصاف کا چارٹرآف ڈیمانڈجھوٹ کے سوا کچھ نہیں ‘ ان کا کوئی جواب بنتاہی نہیں‘جو معاملات عدالت میں ہیں ان پر کمیشن نہیں بن سکتا ‘پی ٹی آئی نے جاں بحق ورکرز کی فہرست ہی نہیں دی ‘ وزیراعلیٰ خیبر پختونخواعلی امین گنڈاپورکے مطابق اگر کمیشن نہ بنا تو مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکیں گے جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی کا کہناہے کہ اگلی میٹنگ جلد ہوگی ۔وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑکا کہناہے کہ عمران خان کرپشن اسکینڈل سے باہر نکلنے کے لیے ڈیل کرنا چاہتے ہیں‘ وہ اوپر سے دباؤ بڑھانے چاہتے ہیں اور اندر سے کہہ رہے ہیں کہ کوئی مجھے یہاں جیل سے باہر نکلوائے۔تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان صاحبزادہ حامد رضانے راناثناءاورعرفان صدیقی کو جواب دیتے ہوئے کہاہے کہ حکومت مذاکرات سے بھاگ رہی ہے‘ہمیں پتہ تھا کہ تحریری نکات کے بعد انہوں نے بھاگنا ہے‘ قیدیوں کی لسٹیں کمیشن کو دیں گے ‘آپ ہی قاتل اور آپ ہی منصف بننے کی کوشش نہ کریں‘ عمران خان پاکستان سے باہر جا رہے ہیں نہ این آر او لے رہے ہیں‘ ہم مسکرا رہے ہیں، ہمارے مسکرانے کا وقت ہے‘ہم نے موجودہ حکومت کو تسلیم نہیں کرنا‘ یہ دو مطالبات آگے بڑھنے کیلئے تھے‘ اگر تین مزید مطالبات رکھتے تو آپ کی چیخیں سنائی دیتیں۔

اہم خبریں سے مزید