غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے تحت فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے کل مزید 4 اسرائیلی مغوی خواتین کو رہا کیا جائے گا۔
قیدیوں کے تبادلے میں اسرائیل کی جانب سے 180 فلسطینیوں کو رہا کیے جانے کا امکان ہے۔
خیال رہے کہ 19 جنوری کو فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام کے مزاحمت کاروں نے ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں اسرائیلی یرغمالی خواتین کو انٹرنیشنل ریڈکراس کے حوالے کیا تھا۔
رہا ہونے والی خواتین میں 24 سالہ رومی گونن، 28 سالہ برطانوی نژاد ایملی دماری اور 31 سالہ ورون شتنبر خیر شامل تھی، جس کے جواب میں اسرائیل نے 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا تھا، تاہم اب حماس کل مزید 4 مغوی اسرائیلی خواتین کو رہا کرے گی۔
امریکی میڈیا کے مطابق معاہدے کے تحت پہلے مرحلے میں 26 مزید اسرائیلی یرغمالیوں اور سیکڑوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی متوقع ہے۔ یہ معاہدہ 5 ہفتے جاری رہنے کا امکان ہے۔
معاہدے کے تحت اسرائیلی فوج غزہ کے کچھ علاقوں سے پیچھے ہٹے گی، اور غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی میں اضافہ کیا جائے گا۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کی فلسطینیوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، شمالی غزہ میں صاف پانی کے واحد پلانٹ کو تباہ کردیا ہے۔
مغربی کنارے کے جنین شہر میں اسرائیلی فوجی آپریشن کا چوتھا روز ہے، جس میں اب تک 14 فلسطینی شہید اور 40 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں، 3 ہزار فلسطینی خاندان نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔