اسلام آباد(صالح ظافر) بھارت نے اپنی وزارت خارجہ میں پاکستان کیلئے موجودہ نمائندے جے پی سنگھ کو اسرائیل کے لیے سفیر مقرر کر دیا ہے۔ وہ ایران کے لیے بھی نمائندے ہیں اور افغانستان کے لیے خصوصی ایلچی کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیںں انہوں نے ایک دہائی تک پاکستان کے ساتھ کشیدہ تعلقات کو سنبھالا ۔ جیتندر پال سنگھ، جو جے پی کے نام سے جانے جاتے ہیں، ایک تجربہ کار سفارتکار ہیں جنہوں نے حالیہ مہینوں میں افغانستان کے کئی دورے ۔ انہوں نے ایس جے شنکر کی معاونت جوائنٹ سیکریٹری کے طور پر وزیر کے دفتر میں کی اور ایران-پاکستان-افغانستان (IPA) ڈیسک کی سربراہی بھی کی۔ رپورٹس کے مطابق وہ جلد ہی تل ابیب میں سفیر کا عہدہ سنبھالیں گے، جیسا کہ وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے۔ یہ تبدیلی ایک اہم وقت پر ہو رہی ہے، جب اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ بندی جاری ہے۔ جے پی سنگھ، جو 2014 سے 2019 کے دوران پاکستان میں ڈپٹی ہائی کمشنر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں انہوں نے ایک دہائی تک پاکستان کے ساتھ کشیدہ تعلقات کو سنبھالا، جس میں مختصر سی بہتری بھی شامل ہے جب جے شنکر نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے لیے اسلام آباد کا دورہ کیا، جو تقریباً ایک دہائی میں پہلا دورہ تھا۔جے پی سنگھ، جنہوں نے گزشتہ چند سالوں میں طالبان حکومت کے ساتھ بھارت کے نازک تعلقات کو سنبھالا، نے دوحہ مذاکرات میں شرکت کی جو امریکہ-طالبان معاہدے پر منتج ہوئے۔ اگست 2021 میں افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد، انہیں کابل میں بھارتی "تکنیکی مشن" کو دوبارہ کھولنے کے مذاکرات کا سہرا دیا جاتا ہے، جو اس وقت بند کر دیا گیا تھا جب بھارت نے وہاں سے اپنے تمام عملے کو نکال لیا تھا۔