پشاور(وقائع نگار) میئر حاجی زبیر علی نے پشاور میں جاری سرکاری ملازمین کے احتجاج کو اپنے جائز مطالبات کے حصول کی جدو جہد قرار دیا ہے اور ساتھ ہی ساتھ ان پر ہونے والی شیلنگ اور گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر جمہوری اور منافرت کی فضا کو ہوا دی گئی ہے ۔انہوں نے اگیگا کی جانب سے پنشن اصلاحات اور کٹوتیوں کے خلاف احتجاج کو ان کا آئینی حق قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہر طرح کے حالات میں صوبے میں اپنی خدمات انجام دیں اور سرکاری مشینری کے ساتھ ساتھ معاشرتی پیش قدمی کو بھی جاری رکھا۔ اگر عمر کے اس حصے میں وہ اپنے حق مانگتے مانگتے تھکنے کے بعد باعث مجبوری سڑکوں پر آئے ہیں تو ایسے میں ان کی بے چینی کو دور کرنے اور انہیں مطمئن کرنے کی بجائے صوبائی حکومت کی جانب سے ان پر زور زبردستی کا رویہ اختیار کیا گیا جو کسی طور قابل قبول بھی نہیں اور نہ ہی خود صوبائی حکومت کے دعووں کے حق میں بہتر ہے۔ یہ وہ موقع تھا جب ذمہ داران کو مکمل بردباری کا مظاہرہ کرتے ہوئے یا تو انہیں تبلیغ کرنا تھی یا ان کے دلائل کو سنتے ہوئے ایک کمیٹی تشکیل دے کر حق و سچ کا فیصلہ کرنا تھا، تاکہ مشاورت سے کوئی بہتر اور سنجیدہ راستہ نکالا جا سکتا۔ انہوں نے قلعہ بالہ حصار کے سامنے اپنی پینشن کے حصول کے حق میں نوحہ کناں سرکاری ملازمین کے احتجاج پر پولیس کی شیلنگ اور گرفتاریوں کے عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ان افراد کو رہا کرتے ہوئے ان کے مشران کے ساتھ ٹیبل ٹاک کی جائے اور اپنے ہی لوگوں کو بے آسرا کرتے ہوئے احساس محرومی کا شکار ہونے سے بچایا جائے۔