کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کےساتھ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے ۔ عاطف خان نے جیو نیوز کو بتایا کہ عمران خان نے صوبائی صدارت پر ہم سے مشاورت کی تھی حکومتی کارکردگی اور صوبائی وزراء پر مبینہ کرپشن کے الزامات کا بھی پوچھا تھا اس پر ہم نے جواب دیا کہ ہم نے بھی سنا ہے کنفرم کر کے بتائیں گے سینئر صحافی اور تجزیہ کارشہزاد اقبال نے کہا کہ یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ علی امین پر ذمہ داریوں کا بوجھ زیادہ تھا اس لیے مشاورت کر کے ذمہ داریاں کا کچھ بوجھ جنید اکبر کو دیا گیا ہے یہ غلط ہے۔عمران خان خیبرپختونخواکی گورننس سے مطمئن نہیں تھے اس وجہ سے انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ اب علی امین معاملات سنبھالیں گے اور سیاسی معاملات جنید اکبر کو دے دئیے جائیں گے۔میزبان شاہزیب خانزدہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ علی امین سے توقع کی جارہی تھی بشریٰ بی بی کی رہائی کے بعد عمران خان کی رہائی میں کردار ادا کرسکتے ہیں لیکن پھر عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سزا ہوگئی۔علی امین کو پارٹی صدارت سے ہٹا دیا گیا اب سوال اٹھ رہا ہے کہ کیا ان کی وزارت اعلیٰ بھی خطرے میں ہے۔ پشاور سے نمائندہ جیو نیوز نادیہ کے مطابق عمران خان نے خیبر پختونخوا میں مبینہ کرپشن اور پارٹی معاملات پر تحقیقات کا ٹاسک جنید اکبر اور عاطف خان کو دیدیا ہے۔ عمران خان نے صوبائی وزراء کے کرپشن میں ملوث ہونے اور خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت کی کارکردگی کے بارے میں پوچھا ۔