کراچی (رفیق مانگٹ) ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ مزید امریکی ہتھیار خریدیں،دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات برابرہونے چاہئیں، ٹرمپ اور مودی کا انڈوپیسفک میں سیکورٹی تعاون بڑھانے اور کواڈ گروپ سے وابستگی کا اعادہ ، امریکی صدر کا کہنا ہے کہ نریندر مودی آئندہ ماہ وائٹ ہاؤس کا دورہ کریں گے، ان کا کہنا ہے کہ بھارتی تارکین وطن پر وہ (مودی) وہی کرینگے جو درست ہوگا، امریکی صدر اور بھارتی وزیراعظم میں ٹیلی فونک گفتگو ، وائٹ ہاؤس نے تفصیلات جاری کردیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت دفاعی سامان کیلئے روس کے علاوہ امریکا اور فرانس کی جانب جھک رہا ہے، دونوں ممالک میں روسی تیل اوربھارتیوں کی امریکا آمد کے معاملے پر اختلافات ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ اور نریندر مودی نے ٹرمپ کے پہلے دور صدارت میں قریبی تعلقات قائم کیے تھے، حالانکہ بعد میں ٹرمپ نے بھارت کو تجارت کے حوالے سے’’بڑا غلط فائدہ اٹھانے والا‘‘ قرار دیا تھا۔برطانوی اخبار ’’فنانشل ٹائمز‘‘ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی پر زور دیا ہے کہ وہ امریکی ساختہ ہتھیار زیادہ خریدیں اور دونوں ممالک کے درمیا ن تجارتی تعلقات برابری کی بنیاد پر ہونے چاہیے ، یہ بات دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی گفتگو کے بعد وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہی گئی۔ٹرمپ نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت کو امریکی ساختہ سیکورٹی آلات کی خریداری میں اضافہ کرنا چاہیے اور دوطرفہ تجارتی تعلقات کو منصفانہ بنانا چاہیے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق، یہ گفتگو ’’نیتجہ خیز ‘‘ رہی۔ٹرمپ اور مودی نے ٹرمپ کے پہلے دور صدارت میں قریبی تعلقات قائم کیے، اور نئی دہلی واشنگٹن کی جانب سے بیجنگ کے بڑھتے ہوئے دباؤ کا مقابلہ کرنے کی حکمت عملی میں ایک اسٹریٹجک پارٹنر رہا ہے۔تاہم، ٹرمپ نے اپنی دوبارہ انتخابی مہم کے دوران بھارت کو تجارت کے حوالے سے بہت بڑا غلط فائدہ اٹھانے والا کہا تھا۔ ماہرین کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان تجارتی خسارے، روسی تیل کی درآمدات اور بھارتی شہریوں کی امریکہ آمد جیسے مسائل پر اختلافات موجود ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے دوسرے دور حکومت میں دونوں ممالک کے تعلقات مضبوط رہنے کا امکان ہے، لیکن یہ زیادہ تر لین دین پر مبنی ہوں گے، جس میں ٹرمپ بھارت سے کچھ رعایتیں بھی طلب کریں گے۔