اسلام آباد (فاروق اقدس)26ویں آئینی ترمیم میں کلیدی کردار ،وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقاتوں پر ناراضی ختم،بانی کی ہدایت پر پی ٹی آئی کا اعلیٰ سطحی وفد قائد د جمیعت کی رہائش گاہ پر پہنچ گیا،م اہم امور پر ہم آہنگی پیدا کیلئے مشاورت ، پاکستان تحریک انصاف اور جمعیت علمائے اسلام کے درمیان رابطہ ایک مرتبہ پھر باضابطہ طور پر بحال ہوگیا ،پاکستان تحریک انصاف نے جمعیت علمائے اسلام کی طرف اتحاد کا ہاتھ بڑھا دیا ۔ یاد رہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے حوالے سے دونوں جماعتوں کے درمیان خاموش اختلاف پیدا ہوگیا تھا ،پی ٹی آئی بانی چیئرمین عمران خان نے مولانا فضل الرحمان کے وزیراعظم شہباز شریف سے رابطوں پر تحفظات کا اظہاربھی کیا ۔ تاہم منگل کو پی ٹی آئی کے اعلیٰ سطحی وفد نے اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کی اور مستقبل قریب میں اہم امور پر ہم آہنگی پیدا کرنے کیلئے مشاورت اور حکمت عملی پر تبادلہ خیال ہوا۔ پی ٹی آئی کے وفد میں عمر ایوب، اسد قیصر صاحبزادہ حامد رضا، سلمان اکرم راجہ اور اخونزادہ حسین شامل تھے۔ وفد کی جانب سے جمعیت علمائے اسلام کو حکومت کے خلاف مل کر تحریک چلانے کی تجویز دے دی تاہم مولانا فضل الرحمان نے اس معاملے پر اپنی جماعت سے مشاورت کی یقین دہانی کرا دی۔ کامران مرتضی نے کہا کہ دونوں جماعتوں نے باہمی رابطوں اور غلط فہمیوں کے خاتمے کے لیے 2 رکنی کمیٹی بنادی ہے جبکہ سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ آئین کے تحفظ کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا ہونا ہوگا جبکہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ آگے بڑھنے کے روشن امکانات ہیں۔