• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملینیم مال کے سامنے ڈمپر نے موٹرسائیکل کو روند دیا، میاں بیوی سمیت 3 ہلاک

کراچی (اسٹاف رپورٹر) شہر کے مختلف علاقوں میں ٹریفک حادثات کے نتیجے میں کمسن بچہ اور خاتون سمیت 6افراد جاںبحق ہوگئے ،خونی حادثات میں جاںبحق ہونے والوں میں میاں ، بیوی اور ماں ، بیٹے و دیگر شامل ہیں ،تفصیلات کے مطابق شاہراہ فیصل تھانہ کی حدودراشد منہاس روڈ میلینئم مال کے قریب تیز رفتار ڈمپر نے موٹر سائیکل سواروں کو روند ڈالا جس کے نتیجے میں میاں بیوی سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے حادثہ اتنا دلخراش تھا کہ موقع پر موجود لوگوں کی چیخیں نکل گئیں ،حادثے کے باعث راشد منہاس روڈ پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا اورگاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں، حادثے کا ذمہ دار ڈمپر ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا ،حادثے میں موٹر سائیکلیں ڈمپر کے نیچے پہیوں میں پھنسی ہوئی دکھائی دیں جبکہ حادثے کے بعد موقع پر موجود مشتعل افراد نے پتھراؤ اور توڑ پھوڑ کر کے ڈمپر کے شیشے توڑ دیئے ، واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو کا عملہ موقع پر پہنچ گیا اور ڈمپر سے روندے جانے والوں کی لاشوں اور زخمیوں کو جناح اسپتال پہنچایا ، ایس ایچ او شارع فیصل نے بتایا کہ حادثے میں 2 موٹر سائیکلیں ، 2 کاریں اور ایک رکشے کو نقصان پہنچا ہے جبکہ حادثے کا ذمہ دار ڈرائیور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا جس کی تلاش جاری ہے ، حادثے میں جاں بحق 50 سالہ محمد فاروق نیوی کا سویلین ملازم ہے جبکہ بیٹا 18 سالہ ضیاالرحمٰن زخمی ہوا ہے جسے بعدازاں نجی اسپتال منتقل کر دیا گیا ، ڈمپر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار میاں اور بیوی بھی جاں بحق ہوئے ہیں جن کی شناخت 40 سالہ مریم زہرہ اور 46 سالہ کامران کے نام سے کی گئی ، متوفیہ مریم زہرہ جعفر طیار سوسائٹی کی رہائشی اور کے ایم سی کے ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں اسکول ٹیچر تھیں ، متوفیہ 2 بچوں کی ماں تھی جبکہ وہ اپنے میکے گلشن اقبال سے شوہر کے ہمراہ واپس اپنے گھر جا رہی تھی کہ اس المناک حادثے کا شکار ہوگئی،حادثہ میں جاںبحق ہونے والے میاں بیوی کے اہل خانہ کا کہنا ہےکہ خونی ڈمپر کب تک لوگوں کی جانیں لیتے رہنگے ، حادثے کے باعث راشد منہاس روڈ پر نیپا فلائی اوور سے میلینئم مال تک جانے والی سڑک پر بدترین ٹریفک جام ہونے سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں جس کے شہریوں کو شدید تکلیف کا سامنا کرنا پڑا ، پولیس نے حادثے کے ذمہ دار ڈمپر کو ہٹا کر تھانے منتقل کر دیا ، کھوکھرا پار آدم ہنگورو گوٹھ میں تیز رفتار بس بے قابو ہو کر گھر میں جا گھسی جس کے نتیجے میں ماں اور بیٹا جاں بحق جبکہ متوفیہ کا شوہر اور بیٹے سمیت 3 افراد زخمی ہوگئے ، حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر جاں بحق اور زخمیوں کو طبی امداد کے لیے جناح اسپتال منتقل کیا ، متوفیہ کی شناخت 33 سالہ بسمہ اور متوفی بیٹے کی شناخت 4 سالہ ارحم کے نام سے کی گئی جبکہ زخمیوں میں متوفیہ کا شوہر عمران اور بیٹا 8 سالہ ارمان اور راہگیر وجاہت کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے ، ملیر سٹی پولیس نے حادثے کے ذمہ دار بس ڈرائیور جہانگیر کو گرفتار کر کے بس کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے ، علاقہ مکینوں کے مطابق بس خراب ہونے کی وجہ سے اس کا ڈرائیور بس کو دھکا لگوا رہا تھا کہ بس اسٹارٹ ہوتے ہی ڈرائیور کے کنٹرول سے باہر ہوگئی اور تیز رفتاری کے ساتھ وہ سیدھی سامنے گلی میں قائم مکان نمبر 55 میں جا گھسی ، مکینوں کا کہنا ہے کہ متوفیہ بسمہ شوہر اور بچوں کے ہمراہ اپنے میکے رنچھوڑ لائن جانے کے لیے نکلی تھی کہ کہ حادثے کا شکار ہوگئی تاہم پولیس واقعہ کی مزید تحقیقات کر رہی ہے ، ماں اور بیٹے کی لاشیں ان کی رہائش گاہ پہنچیں تو کہرام مچ گیا ، خواتین شدت غم سے نڈھال ہوگئیں اور علاقہ مکینوں نے حادثے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا،گلشن معمار کے علاقے ایوب شاہ مزار کے قریب ٹریفک حادثہ میں 1 شخص جاںبحق اور 3 افراد زخمی ہوگئے،حادثہ کی اطلاع پر پولیس اور ریسکیو اہلکاروں نے موقع پرپہنچ کر متوفی کی لاش اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا ،حادثہ میں جاںبحق ہونے والے کی شناخت 20سالہ اسماعیل ولد رحیم جبکہ زخمیوں میں 4سالہ دعا دختر شفیق ،5سالہ ریحان ولد شفیق اور 6سالہ انس ولد شفیق شامل ہیں۔
اہم خبریں سے مزید