خضدار(نامہ نگار) خضدار کے علاقہ شہزاد سٹی سے خاتون کی مبینہ اغواء کے واقعہ کے خلاف ورثاء کا کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر دھرنا دو دن سے جاری ہے۔ مغویہ تاحال بازیاب نہیں ہوسکی ہے،ہزاروں مسافر پھنس گئے ،مقدمہ درج ، ایک شخص گرفتار، بازیابی تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان،کوئٹہ کراچی شاہراہ بند ۔ مغویہ کی بازیابی تک احتجاج جاری رہےگا، شاہراہ کی دونوں جانب گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں جس کے بعدمسافرو ں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہزاروں کی تعداد میں مسافرپھنس گئے ہیں۔ کھانے پینے کی چیزیں بھی ناپید ہوگئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق خضدار کے علاقہ شہزاد سٹی سے ایک خاتون کو مبینہ طور پر اغوا کیا گیا تھا۔پولیس ذرائع سے ملنے والی معلومات کے مطابق مقامی شہری عنایت اللہ کے گھر واقع شہزاد سٹی میں مسلح افراددیوار پھلانگ کر گھسے ، انہوں نے گھروالوں پر تشدد کیا، اور شہری عنایت اللہ کی بیٹی مسماۃ اسماء کو اغوا ءکرکے لے گئے۔واقعہ کے فوری بعد 6جنوری جمعرات کی صبح ورثاء نے کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو دو مقامات جھالاوان سبزی منڈی اور زیروپوائنٹ پر ٹریفک کیلئے بند کرکے دھرنا دیدیا۔ جس کے بعد سینکڑوں کی تعداد میں گاڑیاں پھنس گئی ہیں۔ شاہراہ کی بندش سے ہزاروں مسافر پھنس گئے ہیں۔ مظاہرین سے خضدار پولیس نے ایس ایس پی جاوید زہری کی قیادت میں متعدد بار مذاکرات کیے۔ دھرنے پر بیٹھے ورثاء کا کہنا تھاکہ جب تک مغویہ اسما بازیاب نہیں ہوتی اس وقت تک احتجاج جاری رہےگا۔ مظاہرین نے ملزمان اور ان کے ساتھیوں کی نشاندہی کی ہے۔انہوں نے خضدار پولیس اور مقامی انتظامیہ کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا کہ دو روز گزر گئے مگر اب تک بچی بازیا ب نہیں ہوسکی ۔ خضدار کی مقامی سیاسی و سماجی شخصیات مولانا عنایت اللہ رودینی، سفر خان مینگل، رئیس بشیراحمد مینگل ،ڈاکٹر حضور بخش زہری و دیگر سیاسی جماعتوں کے نمائندے بھی دھرنے پر بیٹھے مظاہرین کے پاس ہمدردی کیلئے پہنچے او راس واقعہ کو افسوسناک اور بھیانک قرار دیدیا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیاگیا کہ وہ مغوی کو فوری طور پر بازیاب کرکے متاثرہ خاندان اور خضدار کے عوام کو ہیجانی کیفیت سے نجات دلانے میں کردارادا کریں۔واقعہ کی آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی سمیت تمام طبقات مذمت کررہے ہیں جب کہ سوشل میڈیا کے صارفین بھی واقعہ پر گہر ے رنج و غم کا اظہار کرکے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔جمعرات کی صبح سے دھرنے پر بیٹھے متاثرہ خاندان جمعہ کی شام تک روڈ پر موجود اور لڑکی کی بازیابی کا مطالبہ کررہے تھے۔ دوسری جانب خضدار میں شدید سردی ہے جس کی وجہ متاثرہ خاندان اور عام مسافروں کو سردی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔ درایں اثناء مقامی پولیس نے درخواست دہندہ حفیظ اللہ کی مدعیت میں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ درایں اثنا لیویز اورپولیس کی بھاری نفری ملزمان کی گرفتاری کےلیے چھاپے ماررہی ہے۔ اب تک ایک شخص کو گرفتار کرلیاگیا ہے۔