• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یو ایس ایڈ بندش، پاکستان کئی ملین ڈالر امداد سے محروم ہوجائیگا

اسلام آباد (مہتاب حیدر) صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے معاون ایلون مسک کی جانب سے امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے خلاف شدید حملوں کے بعد پاکستان سالانہ بنیادوں پر ملٹی ملین ڈالر کے گرانٹ پروجیکٹس سے محروم ہوجائے گا۔ 2011 سے 2024 تک گزشتہ 14 سال میں یو ایس ایڈ نے ملک کے مختلف علاقوں میں متعدد منصوبوں کے لیے مجموعی طور پر 1.2 ارب ڈالرز سے زیادہ کی گرانٹ فراہم کی ہے۔ تاہم وقت کے ساتھ ساتھ یو ایس ایڈ کی امداد گزشتہ چند سالوں میں سکڑنا شروع ہو گئی ہے کیونکہ یہ مالی سال 2022-23 میں 31ملین ڈالر اور مالی سال 2023-24 میں 41ملین ڈالر رہی۔ دی نیوز کے پاس دستیاب سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ یو ایس ایڈ نے مالی سال 2011-12 میں 126 ملین ڈالر فراہم کیے کیونکہ یہ وہ دور تھا جب اسلام آباد کو کیری لوگر بل امدادی پیکج کے تحت رقوم موصول ہوتی تھیں۔ 2012-13 میں یہ امداد پی پی پی کی قیادت میں گزشتہ مالی سال کے دوران 102 ملین ڈالر رہی۔ 2013-14 میں جب پی ایم ایل (این) کی قیادت میں حکومت نے اقتدار کی باگ ڈور سنبھالی تو امریکہ نے 128 ملین ڈالر فراہم کیے جبکہ 2014-15 میں امریکہ کی جانب سے یہ سالانہ امداد کم ہو کر 97 ملین ڈالر رہ گئی۔ مالی سال 2015-16 میں، پاکستان کو امریکہ سے 160 ملین ڈالر کا سب سے بڑا حصہ ملا جبکہ اگلے مالی سال 2016-17 میں یہ کم ہو کر صرف 41ملین ڈالر رہ گیا۔
اہم خبریں سے مزید