اسلام آباد (اے پی پی) ورلڈ بینک گروپ کے نجی شعبے کی سرمایہ کاری کے ادارے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر اور ایگزیکٹو نائب صدر مختار ڈیوپ نےکہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی متحرک قیادت میں پاکستان میں نجی شعبے کے آپریشنز کیلئے سازگار ماحول پیدا کرنے کی حکومت کی کوششوں سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے، پاکستان کی جاری کامیاب معاشی اصلاحات کو تسلیم کرتے ہیں، پاکستان کیساتھ ملکر کام کرینگے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقاتوں کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے پاکستان کے نوجوانوں کی ترقی کو فروغ دینے کیلئے مختلف پروگرامز کو ڈیزائن کرنے کی ضرورت پر زور دیاہے جبکہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ زرعی انکم ٹیکس میں نمایاں پیشرفت ہوگئی،معیشت کوترقی دینگے۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے مختار ڈیوپ سے ملاقات میں پاکستان میں نجی سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں آئی ایف سی کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے برآمدات کے ذریعے ملکی ترقی پر توجہ دینے اورملکی معیشت کے پورے ایکو سسٹم کی ڈیجیٹلائزیشن اور افرادی قوت بالخصوص پاکستان کے نوجوانوں کی ترقی کو فروغ دینے کیلئے مختلف پروگرامز کو ڈیزائن کرنے کی ضرورت پر زور دیاہے۔ ملاقات میں پاکستان میں آئی ایف سی کے جاری اور ممکنہ و متوقع اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزراء محمد اورنگزیب، احد خان چیمہ اور وزارت خزانہ و اقتصادی امور کے سینئر افسران بھی ملاقات میں موجود تھے۔ وزیراعظم نے ورلڈ بینک گروپ کی پاکستان میں حال ہی میں 40 بلین امریکی ڈالر کے بے مثال عزم کے ساتھ جاری کردہ دس سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (2026-35) کے اجراء کو سراہا۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیرخزانہ و محصولات سنیٹر محمد اورنگزیب نے نجی شعبے کی قیادت میں معیشت کی ترقی اور برآمدات پر مبنی معیشت کو فروغ دینے کے حکومتی عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ معیشت کے مختلف شعبوں میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر عملدرآمد جاری ہے۔ زرعی انکم ٹیکس میں نمایاں پیشرفت ہوئی ہے۔ پنشن اصلاحات پر عملدرآمد ہو رہا ہے اور 43 وزارتوں اور 400 منسلک محکموں کی تنظیم نو کی جا رہی ہے۔ انہوں نے یہ بات مختار ڈیوپ کی قیادت میں ملنے والے وفد سے ملاقات میں کہی۔ دونوں رہنمائوں نے پاکستان کی اقتصادی ترقی میں تعاون اور سرمایہ کاری جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ مختار ڈیوپ نے حکومت کی اصلاحاتی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں نجی شعبے کے اسٹیک ہولڈرز نے وزیر خزانہ کی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے اور پیش رفت کو سراہا ہے۔انہوں نے ورلڈ بینک کے ساتھ پاکستان کے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (سی پی ایف) کو بھی سراہا اور اسے عالمی سطح پر بہترین طریقوں میں سے ایک تسلیم کیا۔مختار ڈیوپ نے آئی ایف سی کے پاکستان کیساتھ ملکر کام کرنے اور گرین انرجی، ڈیٹا سینٹرز، زرعی سپلائی چین میں بہتری، ٹیلی کام سیکٹر اور ڈیجیٹلائزیشن جیسے کلیدی شعبوں میں معاونت فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ متعدد بین الاقوامی شراکت داروں نے پاکستان کی بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کی صلاحیت کو عوامی طور پر تسلیم کیا ہے۔وفد میں آئی ایف سی کی علاقائی نائب صدر ہیلا چیکروحو، مشرق وسطیٰ، پاکستان اور افغانستان کیلئے آئی ایف سی کے علاقائی ڈائریکٹر خواجہ آفتاب احمد، پاکستان میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بن حسائن اورپاکستان و افغانستان کیلئے آئی ایف سی کے کنٹری منیجر ذیشان شیخ شامل تھے۔ وزیر خزانہ کے ہمراہ عالمی بینک کیلئے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سید توقیر حسین شاہ، سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال اور فنانس ڈویژن کے سینئر افسران موجود تھے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نےآب و ہوا میں تبدیلیوں کے مسئلہ سے نمٹنے کیلئے پاکستان کے مضبوط عزم کا اعادہ کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک کلائمیٹ فنانسنگ کے سلسلہ میں اپنے وعدے پورے کرینگے، پاکستان اقوام متحدہ کے ساتھ مختلف منصوبوں پر عملدرآمد سمیت موسمیاتی تبدیلیوں کے شعبے میں اہم امور پر کام جاری رکھے گا۔