کراچی ( اسٹاف رپورٹر) افغان ٹیم کے سپورٹر دنیا میں کہیں بھی میچ ہو، پاکستان ٹیم اور تماشائیوں کو برابھلا کہنے سے نہیں چوکتے، کئی بار انہوں نے پاکستانیوں کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا ہے لیکن افغان کرکٹ ٹیم کو پاکستان میں ہمیشہ محبت ملتی ہے، اس بار چیمپئنز ٹرافی میں بھی انہیں ہوم گرائونڈ اور ہوم کرائوڈ جیسا احساس ہورہا ہے، اس بات کا اعتراف نہ صرف ٹیم کے انگلش کوچ جوناتھن ٹراٹ بلکہ ٹاپ آرڈر بیٹر رحمان اللہ گرباز نے کیا ہے۔ افغانستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ جوناتھن ٹروٹ نے کہا کہ کراچی میں تماشائیوں نے بہت سپورٹ کیا، یہاں کھیل کر بہت مزہ آیا، امید ہے لاہور میں بھی تماشائی ہمیں سپوٹ کریں گے۔ جنوبی افریقا کے خلاف میچ کے بعد کراچی میں میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ مڈل آرڈر میں ہمیں رنز بنانا ہوں گے، رحمت شاہ نے اچھی اننگز کھیلی، اس قسم کی کار کردگی کی ضرورت ہے، انگلینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف جیتنے کی کوشش کریں گے، جنوبی افریقا کے بولرز نے اچھی بولنگ کی جس کی وجہ سے ہم بڑا اسکور نہیں کرسکے، اگلے میچوں میں غلطیوں پر قابو پانا ہوگا، ابتدائی وکٹیں جلد حاصل نہ سکے۔ جنوبی افریقانے اچھی کرکٹ کھیلی ۔ ہمارے بیٹرز نے ڈاٹ بالز زیادہ کھیلی ہیں، پاور پلے میں اگر ہمارے بولرز وکٹیں حاصل کرلیتے تو اسپنرز کا کام آسان ہوجاتا ہمیں ہر شعبے میں محنت کرنا ہوگی۔ ادھر میچ کے بعد مکسڈ زون میں میڈیا سے گفتگو میں رحمان اللہ گرباز نے کہا ہے کہ ہم اتنی بڑی تعداد میں کراؤڈ سپورٹ کی توقع نہیں کررہے تھے، ایسا محسوس ہوا کہ ہم اپنے گھر پر کھیل رہے ہیں۔ یہاں بڑی تعداد میں سپورٹ کرنے پر کراؤڈ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ کراچی کا اسٹیڈیم پورا بھرا ہوا تھا اور ہمیں سپورٹ تھی، امید ہے ایک دن ہم اپنے ملک میں بھی کرکٹ کھیلیں گے۔ دریں اثنا جنوبی افریقا کے بیٹسمین ریان ریکلٹن میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ خوشی ہے کہ میری سنچری سے ٹیم کو کامیابی ملی، کوئی ٹیم آسان نہیں ہوتی ، اگلے میچوں میں بھی فتح حاصل کریں گے، جنوبی افریقا کی حالیہ دنوں میں کار کردگی اچھی رہی ہے، پاکستان میں ٹرائی سیریز سے فائدہ ہوا، یہاں کی کنڈیشن سے ہم آہنگی میں مدد ملی، پاکستان کے خلاف نیوزی لینڈ کے300 کے ہدف کو سامنے رکھ کر اسی حکمت عملی سے بیٹنگ کی۔ یہ ٹورنامنٹ ہمارے لیے اچھا ثابت ہوگا، ہمیں کھلاڑیوں پر یقین ہے کہ وہ اچھا کھیل پیش کرینگے۔