کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ “ میں گفتگو کرتے ہوئے مشیر برائے سیاسی امور،رانا ثناء اللہ نے کہا کہ آئین کابینہ کی توسیع میں جتنے نمبرز کی اجازت دیتا ہے کابینہ کی تعداد اس کے اندر ہے،اسپورٹس جرنلسٹ، عبدالماجد بھٹی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو تبدیلی کرنا پڑے گی۔محسن نقوی نے سرجری کی بات کی مگر ان کو سرجن نہ مل سکا۔سرجری دھری کی دھری رہ گئی،میزبان شہزاد اقبال نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کی حکومت کے خلاف گرینڈ اتحاد بنانے کی کوششیں۔اپوزیشن کی دو روزہ قومی کانفرنس، حکومت پر رکاوٹ ڈالنے کے الزامات ۔ مشیر برائے سیاسی امور،رانا ثناء اللہ نے کہا کہ دھماکے کرنے والے یقیناً وہی دہشت گرد عناصر ہیں جو پاکستان دشمن ہیں۔انہیں ہمارے ہمسایہ ملک کی ایجنسیوں کی حمایت حاصل ہے۔پوری قوم اورمسلح افواج پر عزم ہے کہ دہشت گردوں کا قلع قمع کیا جائے گا۔کسی صورت بھی دہشت گردوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ٹی ٹی پی اگر ان حملوں میں ملوث ہے تو ان کے پیچھے بھی بھارتی ایجنسیوں کا ہاتھ ہے۔افغان حکومت کا موقف ہے کہ وہ دہشت گرد حملوں کے حامی نہیں ہیں۔سیاسی تقسیم اس کی ذمہ دار نہیں ہوسکتی۔کارکردگی کے موثر نہ ہونے کو ذمہ دار ٹھہرایا جاسکتا ہے۔کانفرنس کا روکنا حکومتی فیصلہ نہیں تھا، انتظامی سطح کی بات ہوسکتی ہے۔ حکومت اس معاملے میں بالکل بے قصور ہے ۔ حکومت احکامات جاری نہیں کررہی۔وزیراعظم کی مصروفیات کے باعث بات ان تک نہیں پہنچی ہوگی۔ ضروری تو نہیں ہر چیز کا علم وزیراعظم کوہو، وزیراعظم بیٹھ کر ہر چیز کومانیٹر کررہا ہو۔اس واقعہ کی انکوائری ہوگی وہاں بظاہر کوئی کسی کو روکتا نظر نہیں آیا اور نہ گرفتاری عمل میں آئی۔