لاہور(آصف محمود بٹ ) لاہور میں تعینات چین کے قونصل جنرل مسٹر ژائو شیرین نے کہا ہے کہ پاکستان کیساتھ تعلقات کو کم نہیں اپ گریڈ کیا، چین پاکستانی حکومت، عوام اور پاک فوج کی دو دہائیوں سے انسداد دہشت گردی کی کوششوں کے دوران دی گئی قربانیوں کو سراہتا ہے۔ پاکستان کی طرف سے چینی باشندوں اور پراجیکٹس کی سیکورٹی کے لئے کئے گئے اقدامات قابل ستائش ہیں تاہم ہمیں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے اور ہمیں امید ہے کہ ان کوششوں سے مزید مثبت نتائج سامنے آئیں گے اور سلامتی اور دہشت گردی کے خلاف ہمارے تعاون کو مزید تقویت ملے گی۔ اگلے 50سالوں میں CPEC منصوبوں سے پاکستانی عوام کو چینی عوام سے زیادہ فائدہ پہنچے گا۔ مستقبل میں سیکیورٹی خدشات ایک بڑا چیلنج ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پاکستان سول سروسز اکیڈمی لاہور میں زیر تربیت افسران (پروبیشنرز ) کو دیئے گئے ایک لیکچر میں کیا۔ چینی قونصل جنرل نے کہا کہ ایک اور مسئلہ سیاسی عدم استحکام ہے جو مکمل طور پر پاکستان کا ڈومین ہے۔ عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے بعد سے ہماری پالیسی عدم مداخلت ہے۔ ہم کبھی بھی خودمختار ریاستوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتے لیکن تاریخ میں یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ امریکہ نے تمام قوانین اور اداروں سے تجاوز کیا ہے۔ ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ کون سی جماعت صحیح یا غلط ہے تاہم چین پاکستان میں استحکام چاہتا ہے کیونکہ عدم استحکام اس کی ترقی اور خوشحالی کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ یہ سیاسی لانگ مارچ کا بہترین وقت نہیں ہے بلکہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے اقتصادی لانگ مارچ میں شامل ہونے کے لئے بہترین وقت ہے۔ژائو شیرین نے کہا کہ کئی ممالک چین اور پاکستان کے دوطرفہ تعلقات کو دیکھ کر خوش نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سوشل اور الیکٹرانک میڈیا پر کچھ غلط بیانیے ہیں، پروپیگنڈے اور غلط معلومات دی جارہی ہیں۔ چینی قونصل جنرل نے کہا کہ پروپیگنڈا کیا جارہا ہے کہ کہ چین نے پاکستان کے ساتھ اپنے دوطرفہ تعلقات کو کم کیا لیکن حقیقت میں ہم ان تعلقات کو مزید اپ گریڈ کر رہے ہیں۔ ژائو شیرین نے کہا جارہا ہے کہ CPEC سست ہو کر سفید ہاتھی بن گیا ہے جو کہ سرا سر جھوٹ ہے۔ ایسے عناصر دراصل پاکستان اور چین کے درمیان دوطرفہ تعاون کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ میڈیا کی مزید آگہی کی ضرورت ہے تاکہ ان پروپیگنڈوں اور بیرونی سازشوں سے مناسب طریقوں اور سختی سے نمٹا جائے۔ چینی قونصل جنرل نے کہا کہ ہم چین پاکستان اقتصادی راہداری کی کامیابی کے لیے پرعزم ہیں اور ہم اس کی فراہمی کے لیے اضافی کوششیں کر رہے ہیں۔ کاروبار دوست پالیسیاں اور کاروبار کرنے میں آسانی صرف پنجاب کے لئے ہی نہیں بلکہ پورے پاکستان کے لئے اہم ہیں۔