• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پرویز خٹک کی کابینہ شمولیت پر لیگی رہنماؤں نے تحفظات ظاہر کئے، اختیار ولی

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو نیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان “میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما اختیار ولی نے کہا کہ پرویز خٹک کی کابینہ شمولیت پر لیگی رہنماؤں نے تحفظات ظاہر کئے، تجزیہ کار منیب فاروق نے کہا کہ حکومت کا پاور ہاؤس اسٹیبلشمنٹ ہے ۔ ماہر معاشیات یوسف نذر نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کچھ بھی کرسکتے ہیں ۔ پروگرام کے کے آغاز میں میزبان شہزاد اقبال نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت پر دباؤ بڑھانے کے لئے کوششیں جاری۔بانی پی ٹی آئی کا ٹائم میگزین میں مضمون، حکومت کا سخت رد عمل۔عرفان صدیقی نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ بانی کا مضمون ریاست کے منہ پر کالک ملنے کی کوشش ہے۔وفاقی کابینہ میں توسیع، پارٹی رہنماؤں کو تحفظات۔ن لیگی رہنما اختیار ولی کے حریف پرویز خٹک کی شمولیت پر اعتراض۔ شہزاد اقبال نے مزید کہا کہ پاکستان کے معاشی فیصلے آئی ایم ایف کے ہاتھوں میں۔ آئی ایم ایف ، ورلڈ بینک کا مستقبل ٹرمپ کے ہاتھوں میں۔امریکا کی عالمی اداروں سے علیحدگی کے خدشات میں اضافہ۔آئی ایم ایف کا جائزہ وفد کل پاکستان آرہا ہے۔ رہنما مسلم لیگ ن،اختیار ولی نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ میں پرویز خٹک کی شمولیت پر ن لیگ کے کچھ رہنماؤں نے تحفظات کا اظہار کیا۔پرویز خٹک اور میری16 برس سے بات چیت بند ہے۔اتنے تعلقات خراب ہیں کہ ایک دوسرے سے ہاتھ بھی نہیں ملاتے۔مسلم لیگ میں رہتے ہوئے اگر ایک بندے کے پاس پنجاب کا ڈومیسائل نہ ہوتو کیا وہ ہلکا رہ جاتا ہے۔ کابینہ بڑھانا وزیراعظم کی صوابدید ہے۔کابینہ بڑھانے میں ایک سال لگا اتنا عرصہ نہیں لگنا چاہئے تھا۔جتنا اختیار ات کو تقسیم کرتے ہیں اتنی ہی کارکردگی اچھی ہوتی ہے۔اختیارات کی مرکزیت سے بہتر ہے کہ اختیارات کو تقسیم کیا جائے۔میں اقتدار کا رسیا نہیں ہوں ۔34 سال سے ن لیگ کا حصہ ہوں۔میں نظریاتی بندہ ہوں۔میرے تحفظات ہیں۔پرویز خٹک میرے ذاتی مخالف نہیں۔جہاں وابستگی ہو میں کھل کر کھڑا ہوتا ہوں۔
اہم خبریں سے مزید