بےگھر لوگوں کو لندن شہر سے باہر منتقل کرنے کیلئے 140 ملین پاﺅنڈز کے خطیر سرمایہ سے جائیدادیں خریدے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق 2017 سے لے کر ابتک مختلف قصبات اور شہروں میں تقریباً 850 سے زائد جائیدادیں خریدی گئی ہیں لندن کونسلز اور ہاﺅسنگ کمپنیاں بے گھر لوگوں کو بیرون شہر منتقل کرنے کیلئے خطیر سرمایہ خرچ کر رہی ہے۔
دارالحکومت کی ایک درجن سے زیادہ کونسلوں نے مجموعی طور پر انگلینڈ کے قصبوں اور شہروں میں جائیدادوں کی خریداری پر لاکھوں پاﺅنڈز خرچ کیے ہیں جائیداد کی ملکیت کے اعداد و شمار کے مطابق مکانات یا تو براہ راست کونسلز کی ملکیت ہیں یا ان کمپنیوں کی ملکیت ہیں جن سے اس امور پر کام لیا جاتا ہے۔
یہ کمپنیاں بےگھر افراد اور خاندانوں کو منتقل کرنے کیلئے عارضی رہائش گاہیں یا پھر مستقل اور نجی طور پر کرایہ پر حاصل کردہ گھروں کا انتظام کرتی ہیں زیادہ تر گھر انگلینڈ کے جنوب مشرق اور مشرق میں محروم علاقوں میں واقع ہیں جو پہلے ہی اپنے ہی رہائشیوں میں بےگھر ہونے کی وجہ سے بہت زیادہ دباﺅ کا شکار ہیں۔
گزشتہ ایک سال میں لندن کی کونسلوں نے مڈلینڈز میں جائیدادیں خریدیں اور شمال مشرقی انگلینڈ میں مزید خریدنے کے منصوبے بھی بنائے ہیں۔
ہاﺅسنگ خیراتی اداروں کا کہنا ہے کہ خاندانوں کو ان کے اپنوں اور برادریوں سے دور کر کے افراتفری اور مسائل میں الجھایا گیا ہے۔
دوسری طرف لیبر ایم پیز نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اس بابت اپنے نقطہ نظر پر نظرثانی کرے۔
کچھ عرصہ قبل برطانوی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا تھا کہ کونسلوں نے بے گھر لوگوں کو مڈلینڈز اور انگلینڈ کے شمال میں مستقل طور پر منتقل کرنے میں مدد کے لیے نقل مکانی کرنے والی کمپنیوں کو لاکھوں پاﺅنڈز کی ادائیگیاں کی ہیں۔