لنڈی کو تل( نمائندہ جنگ ) پاک افغان بارڈر بندش ، سالانہ تجارتی حجم میں ایک ارب ڈالر کی کمی کا سامنا ،پاک افغان تجارتی راہداری دونوں ممالک کی کشیدگی کے باعث 3ہفتوں سے بند ،مال سے لدی گاڑیاں مختلف مقامات پر کھڑی ہیںپاکستان اور افغان فورسز کے درمیان کشیدگی کے باعث طور خم بارڈر آج24ویں روز بھی بند ہے، جس کے باعث سینکڑوں مسافر گاڑیاں پھنس گئیں جبکہ تجارتی سرگرمیاں بند ہونے سے لاکھوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاک افغان بارڈرباربار بندش کی وجہ سے پاک افغان سالانہ تجارتی حجم میں ایک ارب ڈالر کی کمی کا سامنا ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان سالانہ تجارتی حجم اڑھائی ارب ڈالر سے کم ہو کر ڈیڑھ ارب ڈالر تک آگیا ہے۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان سالانہ تجارتی حجم اڑھائی ارب ڈالر سے کم ہو کر ڈیڑھ ارب ڈالر تک آگئی۔
ذرائع کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارتی راہداری طورخم دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے باعث تین ہفتوں سے زیادہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود بند ہے اورپاک افغان شاہراہ پر مال سے لدی گاڑیاں مختلف مقامات پر کھڑی ہیں۔