• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ویب ٹیلی اسکوپ نے پہلی بار کاربن ڈائی آکسائیڈ ایکسپو پلینٹس کا مشاہدہ کیا

پیرس (اے ایف پی) سائنسدانوں نے گزشتہ روز اعلان کیاکہ جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ نے پہلی بار ہمارے نظام شمسی سے باہر سیاروں میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اہم کیمیکل کا براہ راست مشاہدہ کیا ہے۔دی ایسٹرو فزیکل جرنل میں شائع ایک تحقیق کے مطابق، دیوہیکل گیس ماورائے ارضی زندگی کی میزبانی کرنے کے قابل نہیں ہے لیکن یہ ایک طویل معمہ میں سراغ پیش کرتے ہیں کہ دور دراز کے سیارے کیسے بنتے ہیں۔ زمین سے 130سال نوری سال پرHR 8799 نظام صرف30ملین سال پرانا ہے، ہمارے نظام شمسی کے 4.6ارب سال کے مقابلے میں محض ایک بچہ ہے۔ تحقیق کے مطابق، امریکی قیادت میں محققین کی ایک ٹیم نے ویب کو نظام کے چاروں معروف سیاروں کی فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کا براہ راست پتہ لگانے کے لیے استعمال کیا۔ انہوں نے ویب کے کورونگراف آلات کا استعمال کیا، جو اپنے گرد گھومنے والے سیاروں کا بہتر نظارہ حاصل کرنے کے لیے روشن ستاروں کی روشنی کو روکتے ہیں۔ عام طور پر ویب ٹیلی اسکوپ صرف اپنے میزبان ستارے کے سامنے سے گزرتے ہوئے ایکسپو پلینٹس کا پتہ لگاتی ہے۔ یہ ٹرانزٹنگ طریقہ تھا کہ کس طرح ویب نے 2022میں دیوہیکل گیس  WASP-39کے ماحول میں بالواسطہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کا پتہ لگایا۔ کاربن ڈائی آکسائیڈ  زمین پر زندگی کے لیے ضروری ہے، جو اسے کسی اور جگہ زندگی کی تلاش میں ایک اہم ہدف بناتی ہے۔
اہم خبریں سے مزید