کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی میں اپوزیشن ارکان نے کہا ہے کہ کراچی معیشت کا 70فیصد ہے لیکن بدقسمتی سے ترقیاتی منصوبوں میں یکسر نظر انداز ہے ، پیپلز پارٹی ارکان نے کہا کہ ایم کیو ایم 17سال حکومت میں رہی ، چیخنے چلانے سے کچھ نہیں ہوتا، ہمارے کاموں کو اپوزیشن بھی مان رہی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار اراکین اسمبلی نے بدھ کو تیسرے روز بھی پری بجٹ بحث میں حصہ لیتے ہوئے کیا ،بحث میں حکومت اور اپوزیشن کے متعدد ارکان نے حصہ لیا ایوان کی کارروائی ڈپٹی اسپیکر انتھونی نوید کی زیر صدارت شروع ہوئی سندھ اسمبلی میں پری بجٹ بحث کا سلسلہ تو شروع ہوگیا ہے مگر ارکان کی عدم دلچسپی کا رویہ برقرار ہے تیسرے روز بھی جب اجلاس شروع ہوا تو ایوان میں ارکان کی بہت کم تعداد تھی اور وزراء کی اکثریت ایوان سے غائب نظر آئی ۔ پیپلز پارٹی کی رکن یاسمین شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت نے عوام کی بہتری کے لئے جو قدم اٹھائے ہیں وہ ڈھکے چھپے نہیں ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بدین کو کیڈٹ کالیج اور میڈیکل کالیج دیا جائے ۔ پیپلز پارٹی کے تاج محمد ملاح نے سندھ دشمن کینالز منصوبے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بدین کے لوگ پانی کے ایک ایک قطرے کیلئے پریشان ہیں گذشتہ تین ماہ سے وہاں پینے کا پانی تک دستیاب نہیں ۔ ایم کیو ایم کے ارسلان پرویز نے کہا کہ میرا حلقہ پی ایس 98 سندھ حکومت کی نا اہلی کی وجہ سے برباد ہوچکا ہے ان کا کہنا تھا کہ کراچی ملکی معیشت میں ستر فیصد حصہ ڈالتا ہے لیکن شہر کو ترقیاتی منصوبوں میں نظر انداز کیا جاتا ہے ۔