اسلام آباد(خالد مصطفیٰ) ایک بڑی پیش رفت کے طور پر، پاکستان کے گوادر فری زون سے مصنوعات کی برآمدات نہ صرف بندرگاہ کو مستقل بنیادوں پر فعال بنانے میں اہم کردار ادا کریں گی بلکہ یہ عالمی منڈی میں بھی اپنی جگہ بنانا شروع کر دیں گی۔بحری امور کی وزارت کے ایک سینئر افسر نے دی نیوز کو بتایاکہ "اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) نے گوادر فری زون سے برآمدات کو فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔"اقتصادی رابطہ کمیٹی (ECC) نے بحری امور کی وزارت کی جانب سے پیش کردہ سمری پر غور کیا جس میں گوادر بندرگاہ سے پوٹاشیم سلفیٹ کھاد کی برآمد سے متعلق تجاویز شامل تھیں، اور ایم/ایس ایگ وین پرائیویٹ لمیٹڈ (جو کہ گوادر نارتھ فری زون میں کام کر رہا ہے) کو سالانہ 10,000 ٹن یا اصل پیداوار کا 50 فیصد (جو بھی کم ہو) دسمبر 2025 تک برآمد کرنے کی اجازت دینے کی منظوری دے دی۔ECC کی جانب سے پوٹاشیم سلفیٹ کھاد کی برآمد کی اجازت ایک انقلابی قدم ہے، جو نہ صرف گوادر فری زون سے برآمدات کا آغاز کرے گا بلکہ دیگر سرمایہ کاروں کو بھی اس زون میں سرمایہ کاری کی طرف راغب کرے گا۔