• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی کانگریس میں پاکستان مخالف بل انفرادی اقدام، واشنگٹن کے سرکاری موقف کی عکاسی نہیں کرتا، دفتر خارجہ

اسلام آباد (فاروق اقدس)پاکستانی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی کانگریس میں پاکستان مخالف بل انفرادی اقدام ہے ، یہ واشنگٹن کے سرکاری موقف کی عکاسی نہیں کرتا ، وزارت خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ میں پاکستانی ایکسپورٹ کمپنیوں پر امریکی پابندیوں پر بھی رد عمل دیا ، ترجمان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کے ذریعے ملک کے کمرشل اداروں کو ثبوت دیئے بغیر ناروا طور پر نشانہ بنایا گیا ہے، یہ پابندیاں سیاسی محرکات کے تحت کی گئی ہیں جو یکطرفہ اور متعصبانہ ہیں اور بغیر کسی مصدقہ شواہد کے لگائی گئی ہیں بلوچ مظاہرین سے متعلق اقوام متحدہ کے حکام کے موقف پر مبنی بیان حقائق سے کم علمی کی بنیاد پر جاری کیا گیا ہے، بلوچ مظاہرین بھی پرامن نہیں ہیں ۔ افغان مہاجرین کی وطن واپسی کی ڈیڈ لائن میں کوئی توسیع یا تبدیلی نہیں کی جارہی، افغان سرزمین پر دہشتگردوں کی پناہ گاہوں کا مسئلہ اہم ہے دہشت گردوں کی پناہ گاہیں پاک افغان تعلقات میں سنگین رکاوٹ ہیں۔ بھارتی ریاستی دہشتگردی سے دنیا کو آگا کر رہے ہیں۔ امریکی کانگریس کی کمیٹی میں پیش کئے جانے والا بل امریکی حکومت کا بیانیہ نہیں بلکہ یہ بل ایک فرد نے پیش کیا ہے یہ یکطرفہ مخالفانہ بل دوطرفہ تعلقات کا عکاس نہیں۔ ترجمان نے بلوچستان سے متعلق اقوام متحدہ کے بعض ماہرین کے تبصروں کو غیر متوازی یکطرفہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوامی بیانات میں معروضیت حقائق کی درستی اور مکمل سیاق و سباق کو ملحوظ رکھنا ضروری ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ شرپسند عناصر جان بوجھ کر عوامی خدمات میں خلل ڈال رہے ہیں اور شہریوں کی آزادانہ نقل و حرکت میں رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں۔ شرپسند عناصر کے جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں نظرانداز نہیں جاسکتیں۔ ترجمان نے کہا کہ احتجاج کی آڑ میں دہشت گردوں کے ساتھ ملی بھگت ثابت ہوچکی ہے ریاستی اقدامات کو روکنے کیلئے منظم رکاوٹیں کھڑی کی جارہی ہیں جعفر ایکسپریس آپریشن میں مارے گئے۔ پانچ دہشتگردوں کی لاشیں زبردستی قبضے میں لینا شرپسندوں اور دہشت گردوں کے گٹھ جوڑ کا ثبوت ہے۔

اہم خبریں سے مزید