اسلام آباد ( رانا غلام قادر ) ملک کی سیا سی و عسکری قیادت کے اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف وفاقی اور صو با ئی حکومتوں نےمتحدہوکرواضح اور دو ٹوک مؤقف اپنا نے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ گزشتہ روز وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی اور صوبائی قیادت کی بڑی بیٹھک میںکیا گیا۔ حکومتی ذرائع کے مطا بق گزشتہ روز وزیرِ اعظم ہاؤس میں ایک اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں عسکری و سول قیادت، چاروں صوبوں بشمول آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے بھی نمائندے شریک ہو ئے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ جعفر ایکسپریس کے حملہ آوروں کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی‘ روایتی اور ڈیجیٹل میڈیا پر ملک دشمن مہم کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا‘اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت قومی بیانیے کو مضبوط کرنے پر اتفاق کیا گیا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سوشل میڈیا پر جھوٹی خبروں کا سدباب کیا جائے گا، ڈیپ فیک اور دیگر ذرائع سے بنائی گئی جھوٹی معلومات اور مواد کا مستند معلومات سے بھرپور جواب دیا جائے گا، قومی نصاب میں دہشت گردی کے حوالے سے آگاہی شامل کی جائے گی۔اجلاس میں قومی بیانیہ کمیٹی کو د ہشت گردوں اور شر پسندوں کے سد باب کیلئے مؤثر اور سرگرم بیانیہ بنانے کی ہدایات دی گئیں۔ یہ فیصلہ کیا گیا کہ قومی بیانیے اور ملک کی سلامتی کے خلاف کسی بھی قسم کے مواد کا سد باب کیا جائے گا۔ اجلاس میں ملکی سلامتی اور ہم آہنگی کیلئے تمام صوبوں کا تعاون اور آپسی روابط بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ فیصلہ کیا گیا کہ قومی بیانیے کو نوجوانوں تک پہنچانے کیلئے فلم اور ڈراموں میں ایسے قومی موضوعات اپنائے جائیں گے جس سے شر پسندوں کے بیانیے کا مؤثر مقابلہ ہوگا۔ چاروں صوبوں نے اس حوالے سے تعاون پر اتفاق کیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ قومی بیا نیے کے لئے ڈیجیٹل میڈیا پر بھی مواد نشر کیا جائے۔ دہشت گردی کے منفی معاشرتی اثرات کو اجاگر کیا جائے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات عطا ء اللہ تارڑ ‘ وزیر قانون سنیٹر اعظم نذیر تارڑ ‘ سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن ‘ پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری ‘ گلگت بلتستان اور آ زاد کشمیر کے وزرائے اطلاعات اور حساس اداروں کے افسران نے شرکت کی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف اور بلوچستان کے وزیر اطلاعات نے زوم پر میٹنگ میں شرکت کی ۔