• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپر لیگ سے پہلے کرکٹ بورڈ اور ملتان سلطان کا ٹاکرا شروع، علی ترین کا حملہ، پی سی بی کا جواب

کراچی (عبدالماجدبھٹی) سپر لیگ سے پہلے کرکٹ بورڈ اور ملتان سلطان کا ٹاکرا شروع ہوگیا۔ ایک روز قبل علی ترین نے پی سی بی پر شدید تنقید کی تھی جس پر بورڈ نے جوابی وار کیا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ کے آغاز سے پہلے ایک فرنچائز مالک کے بیانات سے ٹورنامنٹ کو متنازع بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ پی ایس ایل ضابطہ اخلاق کے مطابق ہمیں فرنچائز مالکان کے خلاف ڈسپلن کی کارروائی کا اختیار ہے لیکن اس موقع پر ہم نے ردعمل دکھایا تو اس سے لیگ کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ پی ایس ایل کے ایک اعلی افسر نے جنگ کو بتایا کہ کسی کو شکایت ہے تو وہ ہم سے رابطہ کرے۔ بدقسمتی سے شکایت وہ شخص کررہا ہے جو نہ میٹنگ میں شرکت کرتا ہے اگر میٹنگ میں آجائے تو وہاں اس قسم کی کوئی بات نہیں کی جاتی۔ پی سی بی اس لڑائی میں گھسنا نہیں چاہتا۔ ہم نے لیگ کو اوپر لے جانے کیلئے جو فیصلے کئے ہیں وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ۔ پی سی بی اپنی تعریفیں کرکے میاں مٹھو نہیں بننا چاہتا۔ اس بار پہلی بار اردو میں کمنٹری ہوگی۔ امپائرنگ ٹیکنالوجی میں جدت اور کئی اور دوسرے کام کئے گئے ہیں۔ ہمارے پڑوس میں بھی ایک لیگ چل رہی ہے اگر اس موقع پر ہم نے کارروائی کی تو اس سے لیگ کی ساکھ متاثر ہوگی۔ پی سی بی افسر نے کہا کہ علی ظفر کا نام آتے ہی موصوف نے بیان داغ دیا اور باقی تین ناموں کا انتظار ہی نہیں کیا۔ علی ظفر کا کیس عدالت ختم کرچکی ہے اسے متنازع بنایا گیا۔ خیال رہے کہ فرنچائز ملتان سلطانز کے مالک علی ترین سب سے کم عمر مالک ہیں ، ان حالیہ جارحانہ بیانات نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام کی اہلیت پر سنجیدہ نوعیت کے سوال اٹھائے ہیں۔ علی ترین کا کہنا ہے کہ بار بار یہ کہا جاتا ہے کہ یہ سب سے بڑی اور بہترین پی ایس ایل ہے۔ یہ روایتی الفاظ سن سن کر میرے کان پک گئے ہیں۔ پی ایس ایل کی موجودہ مینجمنٹ غیر سنجیدہ ہے، ہمیں اپنی ٹیموں پر کوئی طویل المدتی کنٹرول نہیں جارہا ہے، نئی ٹیموں کے اضافے سے پہلے واضح پالیسی کی ضرورت ہے، ورنہ لیگ کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا۔ وہی چھ ٹیمیں اور چار اسٹیڈیم ان میچوں کی میزبانی کررہے ہیں۔ میچوں کے فیصلے آخری بال پر ہوتے ہیں حتیٰ کہ گذشتہ سال فائنل کا فیصلہ بھی آخری گیند پر ہوا ۔ میں کسی کی بے عزتی نہیں کررہا لیکن اگر ان کے پاس پی ایس ایل کو بڑا بنانے کے لئے کوئی پلا ن ہے تو مجھے بتایا جائے۔ افسوس ہوتا ہے کہ ہمارے کامیاب ترین برانڈ کے ساتھ کیا کیا جارہا ہے۔ بتایا جائے کہ اس سال گذشتہ سالوں سے نیا کیا ہورہا ہے، طرح پی ایس ایل کو بڑا اور تاریخی بنانے جارہے ہیں۔ کوشش تو کی جائے جس طرح بگ بیش نے کھیل کو دلچسپ اور پرکشش بنادیا۔ بگ بیش میں چار اوور کا پاور پلے رکھا گیا بقیہ دو اوور کا پاور پلے آپ کسی بھی وقت لے سکتے ہیں۔ اگر آپ کی نیت ہی نہیں ہے کہ کوئی جدت لائی جائے۔ خدا کے واسطے غلط دعوے نہ کئے جائیں۔ علی ترین نے کہا کہ لیگ کی تمام فرنچائزز فی الحال ایک "رینٹل ماڈل" پر چل رہی ہے، جس میں ٹیموں کے مالکان کو حقیقی ملکیت حاصل نہیں۔ ہم سال فرنچائز اونرز ٹیموں کو اپنے پاس رکھنے کیلئے کرایا ادا کرتے ہیں، کوئی مالکانہ حقوق حاصل نہیں ہیں جبکہ انڈین پریمئیر لیگ کی طرح غیر ملکی سرمایہ کاری کے مواقع بھی موجود نہیں ۔ پی سی بی نے پاکستان سپر لیگ کے 11ویں ایڈیشن کیلئے 8 ٹیموں کا کوئی واضح منصوبہ تاحال پیش نہیں کیا، اسی طرح اگر ریونیو شیئرنگ کا معاملہ ہوگا تو صورتحال عجیب ہوجائے گی۔ آئی پی ایل مالکان اپنی ٹیمیں کسی کو بھی فروخت کرسکتے ہیں، البتہ بورڈ یہ دیکھتا ہے کہ اسکے پاس کتنا پیسا اور کس طرح ٹیم لیکر چل سکتا ہے لیکن ہمارے پاس ایسا اختیار ہی نہیں ہے۔

اسپورٹس سے مزید