سیہون /کراچی (نامہ نگار/ اسٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ہماری خواہش ہے کہ پی ٹی آئی مثبت سیاست کو اپنائے اور ملک و قوم کے مفاد میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے‘ کینالز کسی صورت نہیں بننے نہیں دیں گے‘ہمارے مؤقف کو کوئی رد نہیں کر سکتا۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بھی واضح طور پر کہا ہے کہ نئی نہریں نہیں بنیں گی ‘ اگر ایسا کوئی اقدام اٹھایا گیا تو ہم وفاق کے ساتھ نہیں بلکہ عوام کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق سید مراد علی شاہ اپنے والد اور سابق وزیراعلیٰ سندھ سید عبداللہ شاہ کی 18ویں برسی کے سلسلے میں واہڑ پہنچے جہاں انہوں نے مزار پر حاضری دی، فاتحہ خوانی کی اور ان کی مغفرت کے لیے دعا کی۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ نے کہا کہ انہیں معلوم نہیں کہ اعظم سواتی کو مذاکرات کا مینڈیٹ کس نے دیا ہے لیکن یہ بات ضرور واضح ہے کہ پی ٹی آئی کو اب سنجیدگی سے ملک و قوم کے مفاد میں کام کرنا چاہیے۔بلاول بھٹو زرداری 18 اپریل کو حیدرآباد میں ایک بڑے عوامی جلسے سے خطاب کریں گے ۔ حیدرآباد سے بیورورپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ کا کہناتھاکہ مجھے متحدہ کے بیان پر حیرت ہوئی اور مجھے 80 اور 90 کی دہائی یاد آ گئی ہے۔علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت پی اینڈ ڈی، فنانس، اور ورکس ڈیپارٹمنٹس کا مشترکہ اجلاس ، صوبے بھر میں جاری ترقیاتی کاموں کی پیش رفت کا جائزہ ۔ سرکاری ترجمان کے مطابق وزیراعلی ہاس میں منعقد ہونے والے اجلاس میں صوبائی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی ناصر شاہ، وزیر برائے تعمیرات حاجی علی حسن زرداری، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، پرنسپل سیکریٹری وزیراعلی آغا واصف، چیئرمین پی اینڈ ڈی نجم شاہ، سیکریٹری خزانہ فیاض جتوئی، سیکریٹری ورکس محمد علی کھوسو، سیکریٹری آبپاشی ظریف کھیڑو، سیکریٹری پی اینڈ ڈی زبیر چنہ اور دیگر اعلی افسران نے شرکت کی۔ وزیراعلی نے کوسٹل ہائی وے اسکیم پر پیش رفت کا جائزہ لیا اور بتایا کہ حالیہ دورہ ٹھٹھہ کے دوران شہریوں نے منصوبے کی رفتار تیز کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ ورکس ڈپارٹمنٹ نے وزیراعلی کو آگاہ کیا کہ 36 کلومیٹر طویل ہائی وے پر کام ابتدائی مرحلے میں ہے اور اس کا نظرثانی شدہ منصوبہ جمع کرا دیا گیا ہے۔