• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ، بار بار بندش سے سالانہ 42 ارب نقصان

اسلام آ باد ( رانا غلام قادر ) نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے بجلی کی پیداوار میں تعطل کیوں آیا ؟ بار بار بندش سے سالانہ 42ارب نقصان ,منصوبہ 2018سے2022تک فعال ،جولائی 2022 سے بجلی کی پیداوار معطل ہے ۔ تحقیقات کیلئے وفاقی حکومت نے تین کمیٹیاں تشکیل دیں، تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردی گئیں ۔جاوید حنیف خان ایم این اے کے سوال پر وزیر آبی وسائل محمد معین وٹو نے تحر یری جواب میں ایوان کو بتایا ہے کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کی بار بار بندش سے قومی خزانے کو سالانہ 42ارب نقصان کا سامنا ہے۔نیلم جہلم ہائیڈرو پاور منصوبہ 2018 سے 2022 تک فعال رہا، تاہم جولائی 2022میں ٹیل ریس سرنگ میں رکاوٹ کی وجہ سے بجلی کی پیداوار معطل ہوئی۔ ہیڈریس ٹنل میں خرابی کے باعث مئی 2024 سے بند ہے۔ نیلم جہلم ہائیڈرو منصوبے کی ہیڈ ریس ٹنل کی کل لمبائی 48کلو میٹر ہے۔ڈیم کی سائٹ سے 9اعشاریہ 8کلومیٹر کی دوری پر ہیڈریس ٹنل میں خرابی آگئی جس کی وجہ سے پروجیکٹ کو دوبارہ بند کرنا پڑا، منصوبے کی بحالی کے لیے ٹھیکیدار کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔مرمت کی بعد اگست 2023میں نیلم جہلم سے بجلی پیداوار دوبارہ شروع ہوئی مگر سرنگ میں خرابی کے باعث پھر بجلی پیداوار بند ہوگئی۔
اہم خبریں سے مزید