• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چائلڈ لیبر بچوں کے تحفظ حقوق اور غذائی قلت کے چیلنجز پر قابو پانا ضروری

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ) پارلیمانی کاکس برائے اطفال (پی سی سی آر) کی کنوینر ڈاکٹر نکہت شکیل خان، ایم این اے، زہرہ ودود فاطمی، ایم این اے، اور محمد علی، ایم این اے پر مشتمل پارلیمانی وفد کے ہمراہ، اسلام آباد میں نیوٹریشن انٹرنیشنل (این آئی) پاکستان کے دفتر کا دورہ کیا، جس میں وٹامن کے مسائل کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ پاکستان میں خاص طور پر نوجوانوں اور خواتین میں کمی، اور بچوں کی صحت کے چیلنجز۔سیشن کے دوران ، ڈاکٹر شبینہ رضا، کنٹری ڈائریکٹر، نیوٹریشن انٹرنیشنل، نے اس بات پر زور دیا کہ غذائی قلت بہت سی بیماریوں کی بنیادی وجہ ہے اور اسے ایک کراس کٹنگ ایشو کے طور پر سمجھا جانا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خواتین کی نصف آبادی کے ساتھ، انہیں غذائیت کے اقدامات کے ذریعے بااختیار بنانا ملک گیر تبدیلی کا باعث بن سکتا ہے۔ادارا جو ملک بھر کے 154 اضلاع میں کام کر رہا ہے اور تقریباً 25 سالوں سے پاکستان میں سرگرم ہے، نے 32 ملین سے زائد بچوں کو وٹامن اے کے سپلیمنٹس کی فراہمی، لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تربیت، اور نوعمر لڑکیوں کو آئرن اور زنک کی فراہمی سمیت اہم پیش رفت کی ہے۔ بریفنگ میں معاونت کرنے والے ادارے کے سینئر افسران تھے۔ اسہال صحت کا ایک بڑا چیلنج بنا ہوا ہے، جس کی وجہ سے زنک اور اورل ری ہائیڈریشن سالٹس (ORS) کی مقدار میں اضافہ ہوا ہے، حال ہی میں خیبر پختونخوا حکومت کو 300,000 خوراکیں فراہم کی گئی ہیں۔ جس کے نتیجے میں آیوڈین والے نمک کے استعمال میں 2001 میں 17 فیصد سے اضافہ ہوا ہے جو آج 80 فیصدتک پہنچ گیا ہے۔ڈاکٹر نکہت شکیل خان نے کہاکہ پاکستان میں بچوں کی صحت اور حقوق کو یقینی بنانے کے لیے اس کے اہم کردار کو تسلیم کیا۔
اسلام آباد سے مزید