اسلام آبا د (نمائندہ جنگ) قومی اسمبلی میں کم عمر بچوں کی شادیوں پر پابندی سے متعلق بل منظور کرلیا، ایوان نے 18 سال سے کم عمر بچوں کے نکاح کا اندراج قانونی جرم قرار دے دیا جبکہ بل کے متن کے مطابق بنا کوائف کے نکاح رجسٹر کرنے یا پڑھانے پر ایک سال قید ایک لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ہونگی،قومی اسمبلی نے سول سرونٹ ایکٹ میں ترمیم منظور کرلی جسکے تحت سول سرونٹ افسران اپنے اور اہل خانہ کے اثاثوں کی تفصیلات ظاہر کرنے کے پابند ہونگے، ترمیمی بل کے مطابق گریڈ 17 سے 22 کے سول افسران اپنے تمام ملکی و غیر ملکی اثاثوں کی تفصیلات FBRکو دینگے، ایوان نے سی ایس ایس امتحانات میں عمر کی حد 5 سال بڑھانے کی قرارداد منظور کرلی۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں کم عمر بچوں کی شادیوں پر پابندی سے متعلق بل منظور کرلیا۔جبکہ بل کے متن کے مطابق نکاح رجسٹرار کم عمر بچوں کی شادی کا اندارج نہ کرنے کے پابند ہونگے، نکاح پڑھانے والا شخص نکاح پڑھانے یا رجسٹرڈ کرنے سے قبل دونوں فریقین کے کمپیوٹررائز شناختی کارڈز کی موجودگی یقینی بنائے گا۔بل میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ 18 سال سے زائد عمر کے مرد کی کمسن لڑکی سے شادی پر سزا مقررکی گئی ہے۔بل میں بتایا گیا کہ کمسن لڑکی سے شادی پر کم سے کم 2 سال اور زیادہ سے زیادہ 3 سال قید بامشقت ہوگی، کمسن لڑکی سے شادی پر جرمانہ بھی ہوگا، کم عمر بچوں کی رضامندی یا بغیر رضامندی شادی کے نتیجے میں مباشرت نابالغ فرد سے زیادتی سمجھی جائیگی۔اسی طرح نابالغ دلہن یا دولہے کو شادی پر مائل یا مجبور کرنے، ترغیب دینے اور زبردستی کرنے والا شخص بھی زیادتی کا مرتکب قرار دیا جائے، نابالغ دلہن یا دولہے کی شادی کرانے پر 5سے 7سال قید، 10 لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ہونگی۔