اسلام آباد (نیوز رپورٹر ) چیئرمین قائمہ کمیٹی برائےدفاعی پیداوار سینیٹر محمد عبدالقادر نےمطالبہ کیا ہے کہ گوادر کی ترقی دینے اور منافع کمانے کے لئے اسے ٹیکس فری زون بنایا جائے۔اپنے ایک بیان میں انہوں نےکہا ہے کہ پاکستانی بندرگاہوں کے چار جز خطے کی سب بندرگاہوں سے زیادہ ہیں جو ان سرمایہ کاروں اور کاروباری حلقوں کے لئے حوصلہ شکن ہیں ان چارجز میںکمی لائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بندرگاہوں کے شپنگ چارجز ,کسٹم اور گوادر پورٹ اتھارٹی کے حکام متعین کرتے ہیں۔ چاہ بہار بندرگاہ، جو گوادر پورٹ کے بعد بننا شروع ہوئی، آج فنکشنل ہے جبکہ گوادر پورٹ تاحال فنکشنل نہیں کہی جاسکی۔ گوادر پورٹ کو مکمل طور پر فعال بنانے سے ہے بھاری منافع کمایا جا سکتا ہے. گوادر پورٹ سے حاصل ہونے والی آمدنی کا بڑا حصہ بلوچستان کی عوام کو دیکر انکا احساس محرومی ختم کیا جا سکتا ہے۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار نے مزید کہا ہے کہ 2009ء میں گوادر پورٹ پر 70جہاز آئے جبکہ 2024ء میں آنے والے جہازوں کی تعداد صرف چار رہی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ گوادر پورٹ کے شپنگ چارجز سب سے زیادہ ہیں۔