غزہ (اے ایف پی) اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے گزشتہ روز کہا کہ اسرائیل پورے غزہ کا کنٹرول سنبھال لے گا، جبکہ فوج جنگ سے تباہ شدہ علاقے میں جاری مہم میں شدت لائی ہے،جنگجوؤں نے تین اسرائیلی گاڑیوں کو نشانہ بنایا،صیہونی فورس کے کئی ارکان ہلاک اور زخمی ہوئے،القسام بریگیڈز اسرائیل کی جانب سے غزہ میں بنیادی خوارک کی محدود حد کے داخلے کی اجازت کے اعلان کے بعد نیتن یاہو نے کہا کہ سفارتی وجوہات کی بنا پر قحط کو روکنا ضروری ہے۔غزہ میں امدادی کارکنوں نے کہا کہ اسرائیل نے علاقے میں ایک گھنٹے کے اندر کم از کم 30فضائی حملے کیے، جن سے غزہ بھر میں کم از کم 46فلسطینی شہید ہو گئے۔وفا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایک اسرائیلی فضائی حملے نے وسطی غزہ کے نصیرات میں بے گھر افراد کو پناہ دینے والے ایک اسکول کو نشانہ بنایا، جس میں کم از کم پانچ فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔اسرائیلی فوج نے کہا کہ فضائیہ نے گزشتہ روز غزہ میں دہشت گردی کے 160 اہداف کو نشانہ بنایا، جب کہ اس نے ایک وسیع حملے پر زور دیا۔ہالینڈ کے وزیر خارجہ کاسپر ویلڈکیمپ نے نیتن یاہو کے اس اعلان کی مذمت کی کہ اسرائیل جنگ زدہ علاقے میں محدود امداد کی اجازت دے گا، اسے ناقص اور ناکافی قرار دیا ہے۔کاسپرویلڈکیمپ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ غزہ میں خوراک کے عدم تحفظ اور انسانی مصائب کے خاتمے کے لیے بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی فوری ضرورت ہے۔