• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یورپی یونین کا اسرائیل سے تعلقات پر نظرثانی کا فیصلہ، برطانیہ نے تجارتی مذاکرات معطل کردیئے

لندن ، کراچی (اے ایف پی، نیوز ڈیسک) یورپی یونین نے غزہ میں جاری اسرائیلی کارروائیوں اور انسانی امداد کی فراہمی معطل کرنے پر اسرائیل کیساتھ تعلقات پر نظرثانی کا فیصلہ کیا ہے ، اسرائیل کیساتھ تجارتی تعلقات اور تعاون کے معاہدوں کا از سر نو جائزہ لیا جائے گا، برطانیہ نے بھی غزہ میں وحشیانہ فوجی کارروائیوں پر اسرائیل کے ساتھ تجارتی مذاکرات معطل کرتے ہوئے اسرائیلی سفیر کو طلب کرلیا ہے ، یہ برطانیہ کی جانب سے اب تک کا سخت موقف ہے ، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے یورپی ممالک کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے تاہم کہا ہے کہ یہ فیصلہ تباہ کن طور پر تاخیر سے آیا ہے ، غزہ میں 19ماہ سے جاری انسانی مصائب ناقابل تصور ہیں، اسرائیلی حکومت نے اپنے ردعمل میں کہا کہ بیرونی دباؤ اسرائیل کو اپنے ’’دفاع ‘‘راستے سے نہیں ہٹا سکتا، برطانوی وزیر اعظم کیر اسٹارمر نے اسرائیل پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں بچوں کی تکالیف بالکل ناقابل برداشت ہیں، انہوں نے جنگ بندی کیلئے اپنی اپیل بھی دہرائی،اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ ٹام فلیچر نے بتایا ہے اگر امدادی سامان غزہ کے لوگوں تک نہیں پہنچا تو اگلے 48 گھنٹوں میں 14 ہزار بچے دم توڑ سکتے ہیں، اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن یوراک نے کہا ہے کہ غزہ میں امداد پہنچائی جانے کے باجوود اب تک اسرائیلی افواج کی جانب سے امداد تقسیم کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے، دوسری جانب غزہ پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ بدستور جاری رہا ، بمباری سے مزید 70سے زائد فلسطینی شہید اور درجنوںزخمی ہوگئے ہیں ۔یورپی یونین اور برطانوی وزیرخارجہ ڈیوڈ لیمی نے یہودی آبادکاروں اور تنظیموں پر نئی پابندیوں کا بھی اعلان کیا۔ برطانوی وزیرخارجہ نے کہا کہ غزہ میں امداد کو روکنا، جنگ کو وسعت دینا، اپنے دوستوں اور شراکت داروں کے تحفظات کو مسترد کرنا یہ سب ناقابل دفاع ہے اور اسے روکنا ہو گا، قبل ازیں برطانیہ، فرانس اور کینیڈا کے رہنماؤں نے اسرائیل کی غزہ میں کارروائیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جنگی حکمت عملی میں بہتری نہ لائی گئی تو مشترکہ اقدامات کئے جائیں گے۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ امریکانے غزہ میں اسرائیل کی جارحیت سے فرار ہونے والے فلسطینیوں کی "رضاکارانہ" نقل مکانی کو قبول کرنے کے بارے میں ممالک سے رابطہ کیا ہے، اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں کارروائیاں تیز کرنے کے چند دن بعد اپنے سینئر مذاکرات کاروں کو دوحہ سے مشاورت کیلئے واپس بلارہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق یورپی یونین نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلا ف ورزیوں پر اسرائیل کیساتھ تجارت اور تعلقات کے معاہدوں پر نظر ثانی پر اتفاق کرلیا ہے ، یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ کاجا کالاس نے کہا ہے کہ برسلز نے 27 رکن ممالک کی "اکثریت" کی حمایت کے بعد یہ اقدام اٹھایا ہے جس کا مقصد اسرائیل پر دباؤ ڈالنا ہے، 27رکنی یورپی اتحاد میں 26ممالک نے اسرائیل مخالف قرارداد کی منظوری دی جبکہ صرف ہنگری نے اس کی مخالفت کی ، یہ قرارداد نیدرلینڈ کی طرف سے پیش کی گئی تھی جس میں یہودی آبادکاروں اور اسرائیلی وزراء پر پابندیاں بھی شامل ہیں۔

اہم خبریں سے مزید