• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اوورسیز پاکستانی کا لین دین تنازعہ، او پی ایف مداخلت، تھانہ مری پولیس متحرک

  اسلام آباد ( ایوب ناصر، خصوصی نامہ نگار ) وفاقی دارالحکومت سےشائع ہونے والے ایک اخبار کے ایڈیٹر اور چیمبر آف کامرس کے سابق صدر مقیم احمد خان نے الزام لگایا ہے کہ مری پولیس چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے 13 مئی کو ایف سکس میں واقع ان کے گھر میں داخل ہو گئی ۔ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ ریسکیو 15پر اطلاع کے باوجود کوہسار پولیس خاموش رہی ۔وزیراعظم، آرمی چیف، وزیراعلی پنجاب، آئی جی پنجاب سے اپیل ہےکہ مجھے، میری بیٹی اور اہل خانہ کو تحفظ فراہم کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ میرے بیٹے کا اسد نامی شخص سے لین دین ہے ۔اسد ڈیفالٹ کرگیا۔ میرے بیٹے نے سول عدالت میں کیس کر رکھا ہے مگر مری پولیس ہراساں کر رہی ہے ۔ ادھر دوسری طرف مری پولیس کی پریس ریلیز کے مطابق اوورسیز پاکستانی فاؤنڈیشن کے ذریعے اسد وڑائچ نے پولیس کو درخواست دی جو مری پولیس اسٹیشن کو بھیجی گئی تھی ۔ تھانہ مری نے فریقین کو 25 فروری کو تھانہ مری طلب کیا ۔درخواست دہندہ کا وکیل تو آگیا مگر الزام علیہ کی طرف سے کوئی نہ آیا۔ 10 مارچ کو دوبارہ طلب کیا گیا دونوں فریقین حاضر ہوئے اور طے پایا کہ یکم اپریل کو دستاویزی ثبوت لے کر حاضر ہوں گے ۔ یکم اپریل کو فریقین حاضر ہوئے مگر صرف ایک کروڑ 83 لاکھ کے لین دین کی تصدیق ہوئی جبکہ تنازعہ پانچ کروڑ 8 لاکھ روپے کا ہے ۔ تصدیق کیلئے 20 اپریل مہلت دی گئی۔ فریقین کے وکیل حاضر ہوئے، درخواست دھندہ کے وکیل نے رقم منتقلی کے ثبوت پیش کر دیئے جبکہ الزام علیہ نے مزید مہلت مانگی ۔12 مئی کو وعدے کے باوجود الزام علیہ نہ خود نہ اس کا کوئی نمائندہ حاضر ہوا ،13 مئی کو ایس ایچ او مری خود اسلام آبا د گئے مگر تعمیل کرنے سے انکار کر دیا گیا ۔ 16مئی کو ایس ایچ او دوبارہ اسلام آباد گئے تو نہ صرف ا ن کی بات سننے سے انکار کر دیا گیا بلکہ ویڈیو بنانی شروع کر دی گئی ۔ الزام علیہ کےرقم دینے سے انکاری ہونے پر 17 مئی کو ان کے خلاف خیانت مجرمانہ کا مقدمہ درج کر لیا گیا جس کی ایف آئی آر نمبر 25/337 ہے۔
اہم خبریں سے مزید