اسلام آباد(نمائندہ جنگ )وزیراعظم شہباز شریف کی کامیاب سفارتی مہم کا آخری مرحلہ ‘دو روزہ دورے پر تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے آمد ‘ تاجک صدر امام علی رحمان سے دوطرفہ ملاقات ‘ دونوں رہنماؤں کا اسٹرٹیجک شراکت داری کو ایک نئی سطح تک لے جانے‘مشترکہ سلامتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے دفاعی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ ‘صدر امام علی رحمان نے ہر شعبے میں دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کی خواہش کا اعادہ کیا اور پاکستان کو ایک قابل اعتماد شراکت دار قرار دیا۔تفصیلات کے مطابق شہباز شریف دو روزہ دورے پر تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے پہنچ گئے‘ائیرپورٹ پر تاجک وزیراعظم قاہر رسول زادہ، تاجک نائب وزیر خارجہ شر یف زادہ فرخ حمدین، پاکستان میں تاجکستان کے سفیر یوسف شریف زادہ اور تاجکستان میں پاکستان کے سفیر محمد سعید سرور نے وزیراعظم کا پرتپاک استقبال کیا۔ بعد ازاں وزیراعظم نےتاجکستان کے صدر امام علی رحمان سے دوطرفہ ملاقات کی۔ قصرِ ملت پہنچنے پر صدر نے وزیراعظم اور ان کے ہمراہ وفد کا خیرمقدم کیا۔دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعاون کے مختلف پہلوؤں کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی امور پر بھی تفصیلی اور جامع تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے سرمایہ کاری کے مواقع کو فروغ دینے، تعلیمی روابط بڑھانے، ثقافتی تبادلے کو فروغ دینے، معلوماتی ٹیکنالوجی میں اشتراک کو آگے بڑھانے اور عوامی روابط کو مضبوط بنانے کے لیے نئے امکانات کی تلاش پر اتفاق کیا۔انہوں نے دہشت گردی، سرحد پار منظم جرائم، اور انسانی و منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔وزیر اعظم نے صدر امام علی رحمن کو جنوبی ایشیائی خطے کی تازہ ترین صورتحال سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ ہمارا خطہ بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اور غیر قانونی اقدامات کا متحمل نہیں ہو سکتا‘وزیر اعظم نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کو جوابدہ ٹھہرائے۔