اسلام آباد ( خصوصی رپورٹر) وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایات کی روشنی میں پاکستان میں سینما اور فلم انڈسٹری کی بحالی کے حوالے سے حتمی روڈ میپ کی تیاری کیلئے وزارتِ قومی ثقافت و ورثہ کے زیر اہتمام وزیرِ مملکت قومی ثقافت و ورثہ حذیفہ رحمٰن کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ہواجس میں وزارتِ اطلاعات و نشریات اور وزارت قومی ثقافت و ورثہ کے ایڈیشنل سیکرٹریز اور سینئر افسران نے شرکت کی جبکہ فلم و سینما انڈسٹری کے نمایاں سٹیک ہولڈرز بھی شریک ہوئے، وزارتِ اطلاعات کے نمائندوں نےیقین دہانی کرائی کہ انہوں نے 2018 کی فلم پالیسی پر جزوی عملدرآمد شروع کر رکھا ہے اور اب مزید تیزی سے اقدامات اٹھائے جائینگے، حذیفہ رحمٰن نے کہا وزیراعظم فلم و سینما انڈسٹری کی بحالی کو دل سے چاہتے ہیں یہ انکی اولین ترجیحات میں شامل ہے ہر اجلاس کے بعد وہ مجھ سے تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہیں جو میں باقاعدگی سے پیش کرتا ہوں ہم سب کی اجتماعی کوششوں سے ایک جامع اور قابلِ عمل روڈ میپ تیار کیا جا رہا ہے جو وزیرِ اعظم کو اگلے ہفتے پیش کیا جائیگاانہوں نے شرکاء سے درخواست کی وہ اپنی تجاویز کو تحریری شکل میں ون پیجر کی صورت میں جمع کروائیں تاکہ انہیں حتمی رپورٹ کا حصہ بنا کر وزیرِ اعظم کو ارسال کیا جا سکے،وزیرِ مملکت نے شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ پاکستان کی فلم اور سینما انڈسٹری جلد ہی عالمی سطح پر اپنی پہچان دوبارہ حاصل کریگی، شرکا نے حکومت سے کہا وہ مزید آئیڈیاز مانگنے سے پہلے2023 کی فلم پالیسی پر عملدرآ مد کو یقینی بنائے سینما گھروں کیلئے ٹیکس پالیسی کی تجدید کی ضرورت ہے اور اسے صرف نئے سینما تک محددو رکھنے کی بجائے موجودہ سینما تک بھی بڑھایا جانا چاہئے ایک ارب روپے کے فلم فنڈ کی ضرورت ہے،فلم کوصنعت کا درجہ دینے کی ضرورت ہے اور اسکی بنیاد پر سینما گھروں کیلئے سستی توانائی فراہم کی جا ئے یہ سب اقدامات 2023 کی پالیسی کا حصہ تھے لیکن ان پر عملدرآمد نہیں ہوا۔