• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت دہشت گردی کو سیاسی ہتھیار بنارہا ہے، خطے میں امن مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر ممکن نہیں، بلاول

نیویارک، اسلام آباد (ایجنسیاں، فاروق اقدس ،ٹی وی رپورٹ) پاکستانی سفارتی مشن کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت دہشت گردی کو سیاسی ہتھیار بنا رہا ہے، خطے میں امن مسئلہ کشمیر کے بغیر ممکن نہیں، عالمی برادری کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ بھارت کی جانب سے ایسی اوچھی حرکت سے پاکستان کیلئے دہشت گردی کا مقابلہ کرنا چیلنج بن جائیگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو کانگ سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔ ملاقات میں پاکستانی وفد کے دیگر اراکین بھی شامل تھے۔ وفد نے امریکی و چینی مندوب کو پاکستان کے موقف سے بھی آگاہ کیا۔ اس موقع پر دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جارحانہ اقدامات اور یکطرفہ فیصلے خطے کے امن کیلئے خطرہ ہیں اور انکی سختی سے مخالفت کی جانی چاہیے، پاکستان وفد کی رکن شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ پاکستان کیخلاف بھارت کے من گھڑت بیانیے کو اس بار سچ کا روپ اختیار کرنے نہیں دیا جائیگا، دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو نظرانداز کرنا خطے کو بداعتمادی اور تصادم میں جھونکنے کے مترادف ہے، بھارت دھمکیوں اور غلط بیانی یا طاقت کے ذریعے اپنے مقاصد حاصل نہیں کر سکتا۔ نیویارک میں پاکستانی سفارتی وفد سے روسی سفیر نے بھی ملاقات کی۔:بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پارلیمانی وفد نےاقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے منتخب اراکین سے ملاقات کی اور انہیں آگاہ کیا کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی قلت، غذائی بحران اور ماحولیاتی تباہی جنم لے سکتی ہے۔پیر کو پی پی پی میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان کے مطابق  بلاول بھٹو زرداری نے ڈنمارک، یونان، پاناما، صومالیہ، الجزائر، گیانا، جاپان، جنوبی کوریا، سیرا لیون اور سلووینیا کے نمائندوں کے سامنے پاکستانی مؤقف رکھا،انہوں نے بے بنیاد بھارتی الزامات کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے منتخب اراکین کے سامنے دلائل کے ساتھ مسترد کیا،شیری رحمان، حنا ربانی، مصدق ملک ودیگر نے بریفنگ کے دوران کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی قلت، غذائی بحران اور ماحولیاتی تباہی جنم لے سکتی ہے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے منتخب اراکین نے پاکستان کی سفارتی کاوشوں کو سراہا۔تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو کانگ نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں آنے والے پاکستانی سفارت وفد سے ملاقات کی۔ پاکستان مشن نیویارک میں ہونے والی اس ملاقات میں بھارت کی حالیہ جارحیت کے بعد جنوبی ایشیا کی بدلتی ہوئی سیکورٹی صورتحال اور خطے میں امن و استحکام کیلئے پاکستان کی مسلسل کوششوں پربات چیت کی گئی۔ بلاول بھٹو زرداری نے بھارتی اشتعال انگیزی کے دوران چین کی غیر متزلزل حمایت پر اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے 22 اپریل 2025 کو پہلگام حملے کے بعد کی صورتحال سے چینی فریق کو آگاہ کیا اور بھارت کے جارحانہ رویے کے مقابلے میں پاکستان کے ذمہ دارانہ اور محتاط طرز عمل کو اجاگر کیا۔ بلاول بھٹو نے افسوس کا اظہار کیا کہ پاکستان کی جانب سے غیر جانبدار، شفاف اور آزادانہ تحقیقات کی پیشکش کو بھارت نے مسترد کر دیا۔ وفد نے بھارت کی جانب سے پاکستانی سرزمین پر بلاجواز حملوں، جان بوجھ کر عام شہریوں کو نشانہ بنانے، پاکستان میں دہشت گردی کی مالی معاونت اور حمایت میں ملوث ہونے اور سندھ طاس معاہدے کو معطل رکھنے جیسے اشتعال انگیز اقدامات کی تفصیلات سے بھی چینی قیادت کو آگاہ کیا۔فریقین نے پرامن طریقے سے تنازعات کے حل، کثیر الجہتی تعاون، اقوام متحدہ کے منشور کے اصولوں کی پاسداری، معاہدوں کے تقدس اور بین الاقوامی قوانین کے احترام کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ دریں اثنا بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ بھارت نے پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر کے سندھو پر حملہ کیا ہم نے سندھو کو بچانا ہے اقوام متحدہ میں پیغام پہنچائیں گے کہ کشمیر کا مسئلہ حل ہونے تک امن نہیں ہوسکتا، بلاول بھٹو جو اسوقت نیویارک میں موجود ہیں، نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں کہا میں نیو یارک پہنچ گیا ہوں اقوام متحدہ میں پاکستان کی آواز بنوں گا، دنیا کو بتانا ہے پاکستان تو خود دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثر ہے ہم ہر قسم کی دہشتگردی کی مخالفت کرتے ہیں لیکن ہمسایہ دہشتگردی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کریگا تو امن نہیں ہوگا، پاکستان امن کا پیغام دیتا ہے، ہم عزت و برابری کے ساتھ امن چاہتے ہیں۔ دریں اثناء ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارتی قیادت کا بیانیہ امن نہیں، دشمنی کو ترجیح دینے والا ہے،مسئلہ کشمیر کو نظرانداز کرنا خطے کو بداعتمادی اور تصادم میں جھونکنے کے مترادف ہے ۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بیان کہا کہ بھارت کا پاکستان کو عدم استحکام کا ذمہ دار ٹھہرانا حقائق سے انحراف ہے، بھارت کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردی کی معاونت کے شواہد موجود ہیں۔ انہوںنے کہا کہ کھوکھلے بیانیے اور توجہ ہٹانے کی کوششیں سچ کو نہیں چھپا سکتیں، جموں و کشمیر کا تنازع خطے کے امن و استحکام کیلئے بنیادی خطرہ ہے۔

kk


اہم خبریں سے مزید