کراچی (نیوز ڈیسک) بھارت میں کا نگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے کہا ہے کہ دہشت گردی کیخلاف کارروائی ہو تو پاکستان سے بات ہوسکتی ہے، ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ساتھ بات چیت میں مسئلہ زبان نہیں، بلکہ شرافت اور امن کے لیے ایک مشترکہ وژن تلاش کرنا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق برازیل میں آل پارٹیز پارلیمانی وفد کی سربراہی کرنے والے ششی تھرور نے ایک بیان میں مزید کہا، "ہم ان سے ہندی میں بات کر سکتے ہیں۔ ہم ان سے پنجابی میں بات کر سکتے ہیں۔ ہم ان سے انگریزی میں بات کر سکتے ہیں۔ پاکستان کے ساتھ مشترکہ بنیاد تلاش کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ مسئلہ شرافت، امن کے لیے ایک مشترکہ وژن تلاش کرنا ہے۔ ہم پرامن رہنا چاہتے ہیں، بڑھنا اور ترقی کرنا چاہتے ہیں۔ وہ ہمیں اکیلا نہیں چھوڑنا چاہتے۔ وہ ہمیں تنگ کرنا چاہتے ہیں۔ وہ ہمیں کمزور کرنا چاہتے ہیں۔" انہوں نے زور دیا کہ نئی دہلی اسلام آباد کے ساتھ بات چیت کر سکتا ہے اگر وہ ملک میں ہر جگہ نظر آنے والے دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف اہم کارروائی کرے۔ تھرور، جو برازیل میں ایک آل پارٹی پارلیمانی وفد کی قیادت کر رہے ہیں، نے یہ بھی کہا کہ ان کی ٹیم نے لاطینی امریکی ممالک کو، جن میں کچھ غلط فہمیوں کے حامل بھی شامل ہو سکتے ہیں، دہشت گردی کے خلاف بھارت کا پیغام کامیابی سے پہنچایا۔ انہوں نے کہا، "آپ اپنے ملک میں ہر جگہ نظر آنے والے دہشت گردی کے اس بنیادی ڈھانچے پر کریک ڈاؤن کریں۔ پھر، یقیناً، ہم بات کر سکتے ہیں۔