غزہ، جنیوا(اے ایف پی، نیوز ڈیسک) غزہ پر اسرائیلی بمباری اور گولہ باری کا سلسلہ جاری رہا، گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران خواتین اور بچوں سمیت مزید100فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے،غزہ میں امدادی کارروائیاں پھر معطل ہوگئیں، امریکی اور اسرائیلی حمایت یافتہ امدادی تنظیم جی ایچ ایف نے غزہ میں امدادی کارروائیاں روک دیں، ، برطانیہ نے غزہ میں امدادی مراکز پر خوراک کیلئے جمع ہونے والے فلسطینیوں کے قتل کے واقعات کی آزادانہ اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے ، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں امدادی مراکز پر فلسطینیوں کے قتل کے دل دہلادینے والے مناظر سے واضح ہوتا ہے کہ یہ سب کچھ فلسطینیوں کو منظم طریقے سے امداد سے محروم رکھنے کے دانستہ منصوبے کا حصہ ہے۔اقوام متحدہ نے غزہ میں بلا تعطل اور بلا روک ٹوک امداد کی فراہمی کا مطالبہ بھی دہرایا ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں مستقل جنگ بندی سے متعلق قرارداد امریکا کی جانب سے ویٹو کئے جانے کا قوی امکان ہے ۔ تفصیلات کے مطابق غزہ پر بمباری میں مزید 100فلسطینی شہید ہوگئے ۔امریکی اور اسرائیلی حمایت یافتہ تنظیم نے غزہ میں امدادی کارروائیاں معطل کردیں ۔ جی ایچ ایف نامی تنظیم کی جانب سے یہ فیصلہ امدادی مراکز کے اطراف میں ہجوم پر فائرنگ کے واقعات کے بعد سامنے آیا ہے جس میں امداد کیلئے جمع 100سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے تھے،اسرائیلی فوج نے امدادی مراکز جانے والے راستوں کو بھی جنگی زون قرار دے رکھا ہے۔ برطانوی وزیر برائے مشرق وسطیٰ ہمیش فالکنر نے کہا کہ خوراک حاصل کرنے کے دوران فلسطینیوں کی ہلاکتیں "انتہائی پریشان کن" ہیں، انہوں نے اسرائیل کے امداد کی ترسیل کے نئے اقدامات کو "غیر انسانی" قرار دیا۔