• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سائنسدانوں کا مکھن کے استعمال سے متعلق نیا دعویٰ

سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ مکھن دل کی بیماری کے خطرے کو کم کر سکتا ہے۔

حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ روزانہ صرف ایک چمچ مکھن کھانے سے ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔

یہ تحقیق ان خیالات کے برعکس ہے جو ماضی میں مکھن اور سیچوریٹڈ چکنائی کو دل کی بیماریوں کا سبب قرار دیتے رہے ہیں۔ البتہ ماہرین کا کہنا ہے کہ اعتدال میں رہ کر مکھن کا استعمال بعض صحت بخش فوائد فراہم کر سکتا ہے، خاص طور پر جب یہ قدرتی غذا کے حصے کے طور پر شامل ہو۔

یورپین جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق، مکھن صرف دل کی بیماری کے خطرے کو کم نہیں کرتا بلکہ یہ "اچھے کولیسٹرول" یعنی ایچ ڈی ایل کو بھی بڑھا سکتا ہے، جو جسم سے نقصان دہ چکنائیاں ختم کرنے میں مدد دیتا ہے، جو دل کے دورے اور فالج جیسے امراض کی بڑی وجوہات ہیں۔

یہ تحقیق بوسٹن یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے کی، جنہوں نے 30 سال سے زائد عمر کے 2,500 مرد و خواتین کو کئی دہائیوں تک ٹریک کیا اور ان کی خوراک اور دل کی بیماریوں سے متعلق جائزہ لیا۔

روزانہ 5 گرام (تقریباً ایک چائے کا چمچ) مکھن کھانے والے افراد میں ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ 31 فیصد کم پایا گیا، ان لوگوں کی نسبت جو مکھن بہت کم یا بالکل نہیں کھاتے۔

تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ اگر آپ روزانہ ایک مقدار میں دالیں یا پھلیاں کھائیں تو دل کے دورے یا فالج کا خطرہ نمایاں طور پر کم ہو سکتا ہے۔


نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کیلئے شائع کیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔

صحت سے مزید