• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کو پانی کی بوند بوند کیلئے ترسانے کی بھارتی حکمت عملی تیار

اسلام آباد ( خالد مصطفیٰ) ایک نئے انکشاف کے مطابق مودی حکومت نے دریائے سندھ کو دریائے راوی اور بیاس سے جوڑنے کا منصوبہ بنایا ہے، جس کے تحت پانی کو ستلج کے راستے پنجاب میں ہریکے بیراج کی طرف موڑا جائے گا۔ یہ انکشاف "انڈیا ٹوڈے" نے اپنی 8 جون 2025 کی اشاعت میں کیا۔رپورٹ کے مطابق بھارت نے 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا ہے، اور اب بھارتی حکومت نے ایک طویل مدتی حکمت عملی تیار کی ہے جس کے ذریعے پاکستان کو مستقبل میں ہر ایک بوند پانی کے لیے ترسایا جائے گا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بھارتی حکومت پہلگام کے قتل عام کا بدلہ لینے کے لیے پرعزم ہے اور اس نے دریائے سندھ، ستلج اور بیاس کا پانی پاکستان کو روکنے کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت دریائے سندھ کو دریائے راوی-بیاس سے جوڑا جائے گا، جس کے لیے پانی کو ستلج دریا کے ذریعے ہریکے بیراج کی طرف موڑا جائے گا۔یہ میگا کینال تقریباً 200 کلومیٹر طویل ہوگی، اور اس میں 12 بڑے سرنگوں (tunnels) کی تعمیر شامل ہے۔ ان سرنگوں سے بہنے والا پانی "اندرا گاندھی کینال" اور کچھ دیگر نہروں، بشمول "گنگا کینال" (راجستھان میں) میں بہے گا اور بالآخر دریائے یمنا میں جا کر گرے گا۔تین دہائیوں سے پانی، توانائی اور ماحولیاتی معاملات پر کام کرنے والے انجینئر ارشد ایچ عباسی نے 25 دن پہلے "دی نیوز" کو بتایا تھا کہ بھارت نے دریائے سندھ، جہلم اور چناب کو سرنگوں کے ذریعے موڑنے کا منصوبہ تیار کر لیا ہے، تاکہ پاکستان کی آبی زندگی چھین لی جائے۔ انہوں نے کہا،"آج مودی حکومت نے باضابطہ طور پر اپنا شیطانی منصوبہ ظاہر کر دیا ہے، جس کے تحت ایک 200 کلومیٹر طویل میگا کینال اور 12 بڑی سرنگیں تعمیر کی جائیں گی تاکہ پاکستان کا دریائی پانی بند کیا جا سکے۔"انجینئر ارشد عباسی نے اپنی مہارت کو استعمال کرتے ہوئے AI پر مبنی نظام بھی تیار کیے ہیں، جو بھارتی مقبوضہ کشمیر میں سندھ، چناب اور جہلم دریاؤں کے آبی خطوں میں زمین کے استعمال میں تبدیلیوں کو ٹریک کرتے ہیں اور اصل وقت میں معلومات فراہم کرتے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید