• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں 44.7 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے

اسلام آباد(مہتاب حیدر)عالمی بینک کی جانب سے پاکستان میں غربت کی سطح میں اضافے کے تخمینے کے مطابق 44.7 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے، لیکن اقتصادی سروے 2024-25 میں ملک میں غربت اور بے روزگاری کی سرکاری تازہ ترین شرح شامل نہیں کی گئی۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ غربت کی سطح میں اضافہ ہوا ہے، ایسا نظام دیں گے جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔ ایسے وقت میں جب عالمی بینک نے نچلے درمیانے آمدنی والے ممالک کے لیے روزانہ فی فرد آمدنی کی حد کو 3.65 ڈالر سے بڑھا کر 4.20 ڈالر کر دیا ہے، پاکستان میں غربت کی سطح بڑھ کر 44.7 فیصد تک جا پہنچی ہے، یعنی اتنی آبادی غربت کے ظالمانہ شکنجے میں جکڑی ہوئی ہے۔تاہم، حکومت کی جانب سے پیر کو جاری کردہ اقتصادی سروے 2024-25 میں غربت اور بے روزگاری کی کوئی تازہ ترین سرکاری شرح شامل نہیں کی گئی۔جب وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی توجہ اقتصادی سروے کے اجراء کے موقع پر پریس کانفرنس میں اس مسئلے کی جانب دلائی گئی تو انہوں نے کہا کہ وزارت خزانہ اس مسئلے کو سمجھتی ہے، لیکن بظاہر حد بڑھنے سے غربت کی سطح میں اضافہ ہوا ہے، جبکہ زمینی حقائق میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔بے روزگاری کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا کام 1 کروڑ نوکریاں پیدا کرنا نہیں۔

اہم خبریں سے مزید