اسلام آباد(اسرار خان) آئندہ مالی سال 2025-26 میں پاکستان کا قرض وفاقی بجٹ کا 46.7 فیصد حصہ کھا جائے گی، جو کہ175.73 کھرب روپے کے کل وفاقی بجٹ میں سے 82.066 کھرب روپے کی ایک حیران کن رقم ہے۔یہ مختص رقم حکومت کے موجودہ اخراجات میں سے سود اور قرض کی ادائیگیوں کے لیے وقف کی گئی سب سے بڑی رقم کی نمائندگی کرتی ہے۔یہ مختص رقم موجودہ مالی سال میں 89.45کھرب روپے کے نظرثانی شدہ اخراجات سے 8.26 فیصد کم ، 739 ارب روپے کم ہے۔ اس اضافے نے مالی دباؤ کو مزید سخت کر دیا ہے، جس سے صحت، تعلیم اور ترقی جیسی ضروری خدمات کے لیے فنڈز کم ہو گئے ہیں۔صرف اندرونی قرض پر 71.97کھرب روپے لاگت آئے گی، جبکہ غیر ملکی قرض کی ادائیگیوں کے لیے 10.09کھرب روپے مختص کیے گئے ہیں۔