• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کی کوچنگ، جان گیا تھا کام نہیں کرنے دیا جائیگا، کرسٹن

کراچی(اسٹاف رپورٹر) گذشتہ سال پاکستان کرکٹ بورڈ نے سلیکشن پالیسی تبدیل کرکے کپتان اور ہیڈ کوچ سے گیارہ رکنی ٹیم منتخب کرنے کا اختیار واپس لیا جس نے سابق وائٹ بال کوچ گیری کرسٹن کو ناراض کیا تھا۔ ایک انٹر ویو میں انہوں نے کہا کہ سلیکشن سے میرا نام نکال کر گیارہ رکنی ٹیم دینے کا منصوبہ بنایا گیا تو بطور کوچ میرے لیے کچھ بچا ہی نہیں تھا۔ پاکستانی ٹیم کی کوچنگ سے متعلق چند مہینے ہنگامہ خیز تھے، بہت جلد محسوس کرلیا تھا کہ کام نہیں کرنے دیا جائے گا،بطور کوچ گروپ پر کسی بھی طرح کا مثبت اثر ڈالنا بہت مشکل ہوگیا تھا، یہی وجہ تھی کہ پیچھے ہٹ گیا۔ بیرونی مداخلت اور کرکٹ کی خود مختاری کا فقدان جیسے مسائل رہے۔ گیری کرسٹن نے اپریل 2024 میں پاکستان کی وائٹ بال ٹیم کی کوچنگ کا عہدہ قبول کیا تھا تاہم ون ڈے کی کوچنگ کیے بغیر 6 ماہ بعد دستبرداری کا اختیار کرلی۔ انہوں نے کہا کہ اگر مجھے کل واپس بلایا گیا تو میں جاؤں گا لیکن صرف کھلاڑیوں کیلئے، میں اب بہت بوڑھا ہو چکا ہوں کہ دوسرے ایجنڈوں سے نمٹ سکوں۔

اسپورٹس سے مزید