واشنگٹن،کراچی(اے ایف پی، نیوز ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو متنبہ کیا ہے کہ وہ غیر مشروط طور پر ہتھیار ڈالے، ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای آسان ہدف ہے، ہمیں معلوم ہے وہ کہاں چھپے ہوئے ہیں ،فی الحال ایرانی لیڈر کو قتل کرنے نہیں جارہے ہیں، ایران کی فضائی حدود پر مکمل کنٹرول حاصل کرلیا ہے ، ایئر فورس ون میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم صرف جنگ بندی نہیں ، ایران تنازع کا مکمل خاتمے چاہتے ہیں ، ہم نہیں چاہتے کہ ایرانی میزائل شہریوں یا امریکی فوجیوں کو نشانہ بنائیں،انہوں نے اس سے پہلے ایرانی شہریوں کو بھی متنبہ کیا کہ وہ تہران سے نکل جائیں، ڈونلڈ ٹرمپ جی سیون اجلاس سے ایک روز قبل امریکا پہنچ گئے ہیں، وائٹ ہاؤس کے مطابق انہوں نے اسرائیل ایران جنگ کے معاملے پر امریکی قومی سلامتی کونسل کا اجلاس بھی طلب کرلیا ہے ، چین نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ جلتی پر تیل ڈالنے کا کام کررہے ہیں ، چینی صدر شی جن پنگ نےایران پر اسرائیلی حملے پر تشویش کااظہار کیا ہے ، روس نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو ثالثی کا کردار قبول کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہیں۔ اسرائیلی وزیر جنگ اسرائیل کاٹز نے دھمکی دی ہے کہ ایران کے میزائل حملے جاری رہے تو خامنہ ای کا انجام صدام جیسا ہوگا۔دوسری جانب اسرائیلی بمباری کے جواب میں ایران نے تل ابیب ، حیفہ اور دیگر علاقوں پر میزائل حملے کئے ہیں، ایرانی حکام کے مطابق انہوں نے ان حملوں میں تل ابیب میں اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کے ہیڈکوارٹرز سمیت مختلف اسٹریٹجک اہداف کو نشانہ بنایا ہے ۔پاسداران انقلاب کے مطابق اسرائیل کے کئی فضائی اڈوں پربھی میزائل حملے کئے گئے ہیں۔ ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق پاسداران انقلاب کی ایرو اسپیس فورس انتہائی جدید دفاعی نظام کی موجودگی کے باوجود اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس کے مرکز کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہی ہے۔ قبل ازیں اسرائیل نے تہران، اصفہان سمیت مختلف شہروں پربمباری کی ہے، اسرائیلی فوج نے دوران جنگ ایرانی فوج کے نئے وار چیف کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔اسرائیلی فوج کے مطابق خاتم الانبیا سینٹرل ہیڈ کوارٹر کے نئے کمانڈر میجر جنرل علی شادمانی شہید ہو گئے ہیں۔ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف عبدالرحیم موسوی نے اسرائیل کے بڑے شہروں حیفہ اور تل ابیب کے رہائشیوں پر زور دیا کہ وہ اپنے اپنے علاقے خالی کر دیں۔موسوی نے سرکاری ٹی وی پر جاری کردہ ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ "سزاوار کارروائیاں جلد ہی کی جائیں گی۔"اسرائیل کا حوالہ دیتے ہوئے، موسوی نے کہا کہ "مقبوضہ علاقوں، خاص طور پر تل ابیب اور حیفہ کے رہائشیوں پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ اپنی جانوں کی خاطر ان علاقوں کو خالی کر دیں۔"تفصیلات کے مطابق ایئر فورس ون میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ایران کے جوہری پروگرام کا ’حقیقی خاتمہ‘ چاہتے ہیں۔بی بی سی کے امریکی شراکت دار سی بی ایس کے مطابق ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے ’سیز فائر کی بات نہیں کی‘ بلکہ وہ چاہتے ہیں کہ ایران مکمل طور پر اپنا جوہری پروگرام ختم کر دے۔انہوں نے مزید کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ اسرائیل ایران کے خلاف اپنی کارروائیوں میں کمی لائے گا۔ ٹرمپ نے کہا کہ اگلے دو دنوں میں آپ کو نظر آ جائے گا، ابھی تک دونوں فریقین میں سے کسی نے اپنی کارروائیاں کم نہیں کی ہیں۔انھوں نے ایک بار پھر سے دہرایا ہے کہ اگر خطے میں امریکی مفادات کو نشانہ بنایا گیا تو وہ ایران پر ’سخت حملہ‘ کریں گے۔ ٹرمپ نے اپنے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹرتھ سوشل پر جاری ایک پیغام میں کہا ہے کہ انھوں نے ’کسی بھی طریقے، شکل یا صورت میں‘ جنگ بندی مذاکرات کے بارے میں ایران سے رجوع نہیں کیا ہے۔روس نے ایک بار پھر کہا ہے کہ ایران کے امریکا ساتھ جوہری معاہدے پر تنازع اور اسرائیل کے ساتھ جاری جنگ میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔