تہران، کراچی (اے ایف پی، نیوز ڈیسک) ایران کے رہبرِ اعلیٰ آیت اللّٰہ علی خامنہ ای نے امریکی دھمکیوں کو مسترد کردیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ امریکی دھمکیوں میں آئیں گے اور نہ ہی ہتھیار ڈالیں گے ، انہوں نے خبردار کیا ہے کہ ایران اور اسرائیل تنازع میں کسی بھی قسم کی امریکی فوجی مداخلت کے نتیجے میں امریکا کو ’ناقابلِ تلافی نقصان‘ سے دوچار ہونا پڑے گا، ٹرمپ کے بیان پرایران نے سوئس سفیر کو طلب کرلیا ہے جو ملک میں امریکا کی نمائندگی کرتے ہیں ، ایرانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ مسلسل حمایت پر جرمن سفیر کو بھی طلب کیا گیا ہے، دوسری جانب اقوامِ متحدہ میں ایران کے سفارتی مشن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ’کوئی بھی ایرانی عہدیدار وائٹ ہاؤس کے دروازوں کے قریب بھٹکنا بھی نہیں چاہتا۔‘اقوامِ متحدہ میں ایران کے سفارتی مشن کا بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اب سے کچھ دیر پہلے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران کے مذاکرات وائٹ ہاؤس آنا چاہتے ہیں۔ایران کے سفارتی مشن کا سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں امریکی صدر کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ’ان کے جھوٹ سے بھی زیادہ گھناؤنی بات ایران کے رہبرِ اعلیٰ کو ہلاک کرنے کی دھمکی ہے۔اقوامِ متحدہ میں ایران کے سفارتی مشن کا مزید کہنا تھا کہ ان کا ملک ’دباؤ‘ میں مذاکرات نہیں کرتا اور ہر دھمکی کا جواب دھمکی سے دے گا۔‘