• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیر خزانہ کا تنخواہ دار طبقے اور سولر سیکٹر کیلئے ریلیف کا اعلان

اسلام آباد ( ایجنسیاں، نیوز ڈیسک) ہفتہ کو سینیٹ سے خطاب کرتے ہوئے مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ میں اہم ریلیف اقدامات کا اعلان کیا جن میں تنخواہ دار طبقے کیلئے انکم ٹیکس اور درآمدی سولر پینلز پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) میں کمی شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ سالانہ 6 سے 12 لاکھ روپے کمانے والے افراد پر اب صرف 1 فیصد ٹیکس عائد ہوگا جو کہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں تجویز کردہ 2.5 فیصد کی شرح سے کم ہے، یہ اقدام کم اور متوسط آمدنی والے افراد پر مالی بوجھ کم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ درآمدی سولر پینلز پر جی ایس ٹی کم کرکے 10فیصد کردیا گیا جو پہلے 18فیصد تھا۔ سینیٹ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت بجٹ میں عوامی فلاح و بہبود کیلئے اقدامات اٹھانے کو ترجیح دے رہی ہے،ہم نے زر مبادلہ میں اضافہ کیا، افراط زر کم ہوا، وفاقی اخراجات 1.9 فیصد بڑھے جو ماضی میں 12 فیصد تک رہا۔ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ درآمد سولر پینلز پر 18 فیصد ٹیکس کا فیصلہ مقامی صنعت کو فروغ دینے کے لیے تھا، اب درآمد شدہ سولر پینلز پر ٹیکس 18 سے کم کر کے 10 فیصد کیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ درآمدی سولر پینلز پر ذخیرہ انداوزی کی اطلاعات ملی ہیں، سولر پینلز کی قیمتوں میں پہلے ہی اضافہ کرنے والے عناصر کے خلاف کارروائی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی کا بجٹ 716 ارب کیا، ایک کروڑ افراد کو مالی مدد ملے گی، فراڈ کیسز میں ایف بی آر کے اختیارات سے متعلق سیف گارڈ شامل کی تاکہ اختیارات کا ناجائز استعمال نہ ہو، ایف بی آر کے اختیارات سے متعلق بعض نکات کو واضح کیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اُمید ہے سینیٹ کی 50 فیصد سفارشات کو بجٹ کا حصہ بنائیں گے، استحکام پڑاؤ ہے، منزل نہیں، ہماری کوشش پائیدار ترقی کا حصول ہے۔محمد اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ ریاست تنخواہ دار طبقے کو بوجھ تلے دبانا نہیں چاہتی، سرکاری ملازم کی تنخواہ میں10 فیصد اور پنشن میں 7 فیصد اضافہ کیا۔

اہم خبریں سے مزید